لکھنو(نامہ نگار) گوسائی گنج علاقے میں رہنے والی ایک لڑکی کو ایک شہ زور لڑکا نشیلی شئے سنگھا کر باغ میں اٹھا لے گیا۔ اس کے بعد ملزم نے لڑکی کی عصمت دری کی اسی درمیان باغ کی رکھوالی کر رہے چوکیدار نے واردات کو دیکھا تو اطلاع لڑکی کے گھروالوں کو دی ۔ لڑکی کے گھر والے موقع پر پہنچے تو لڑکی بدحواس حالت میں وہاں پڑی تھی۔ وہ لوگ اس کو اٹھا کر لائے او ر اطلاع پولیس کو دی ۔ پولیس نے اس معاملے میں ملزم کے خلاف نامزد رپورٹ درج کر لیا۔
ایس او گوسائی گنج ونود یادو نے بتایا کہ ہمیر پور ضلع کا رہنے والاایک مزدور گوسائی گنج کے دے ای ٹیکر گاو¿ں میں اینٹ بھٹے پ
ر مزدوری کا کام کرتا ہے وہ اپنی اہلیہ اور ۱۶ سال کی بہن کے ساتھ بھٹے پر ہی رہتا ہے۔ بتایا جاتاہے کہ روزانہ کی طرح سنیچر کی شب کو بھی مزدور اپنی اہلیہ اور بہن کے ساتھ بھٹے پر بنے ایک چبوترے پر سویا ہواتھا۔ دیر رات گاو¿ں کا رہنے والا رام شنکر وہاں پہنچا اور لڑکی کے منہ پر نشیلی شئے لگا کر ا س کو سنگھا دیا۔ اس کے بعد لڑکی بد حواس ہو گئی ۔ ملزم لڑکی کو اسی حالت میں اٹھا کر باغ میں لے گیا اور اس کے ساتھ اس کی عصمت دری کی ۔
اسی درمیان باغ کی رکھوالی کررہے چوکیدار نے اس واردات کو دیکھ لیا اور اس کے بارے میں لڑکی کے بھائی اور بھابھی کو بتایا لڑکی کے بھائی اور بھابھی دوڑ کر باغ پہنچے تو دیکھا لڑکی بد حواس حالت میں پڑی تھی ۔ اس کے کپڑے پھٹ چکے تھے ۔ اور ملزم رام شنکر موقع سے فرار تھا۔ کنبہ والے لڑکی کو اٹھا کر بھٹے پر لے آئے ۔ صبح ان لوگوں نے اس واردات کی اطلاع گوسائی گنج پولیس کو دی ۔ لڑکی کے ساتھ لڑکی کی عصمت دری کی واردات سن کر پولیس نے بھی لڑکی کو میڈیکل جانچ کےلئے بھیج دیا۔ اس معاملے میں پولیس نے ملزم رام شنکر کے خلاف عصمت دری اور پاسکو ایکٹ کے تحت رپورٹ در ج کی ہے۔ ایس او گوسائی گنج نے بتایا کہ ملزم رام شنکر اسی باغ میں سوتا تھا۔ جہاں پر اس نے واردات انجام دی ۔ واردات کے بعد سے ملزم رام شنکر فرار ہے اور پولیس اس کی تلاش میں مصروف ہے۔