لکھنؤ(نامہ نگار)بخشی کا تالاب علاقہ کے کوٹوا گاؤں میں زمینی تنازعہ کے سبب کل ہوئی فائرنگ میں پولیس نے باپ بیٹے کو گرفتار کرتے ہوئے ایک بندوق اور ایک ریوالور برآمد کر لی ہے۔ وہیں
کل ہوئی اس واردات کے سلسلہ میں آج وکلاء نے سول کورٹ کے باہر تھانہ انچارج کو ہٹائے جانے کے معاملہ میں مظاہرہ کیا۔
سی او بخشی کا تالاب ڈاکٹر راکیش کمار مشرا نے بتایا کہ کوٹوا گاؤں میں کل اجے مشرا اور وشنو مشرا کے کنبہ کے درمیان ہوئی مارپیٹ اور فائرنگ کے معاملہ میں پولیس نے اجے مشرا اوراس کے بیٹے آنند مشرا کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے دونوں کے قبضے سے واردات میں استعمال ایک لائسنسی دونالی بندوق اور ایک ریوالور بھی برآمدکر لی ہے۔ وہیں احتیاط کے طور پر موقع پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس نے دونوں ہی اسلحہ کے لائسنس منسوخ کئے جانے کی رپورٹ ضلع انتظامیہ کو بھیج دی ہے۔ وہیں آج اس معاملہ میں وکلاء نے سول کورٹ کے باہر گیٹ نمبر چار پر مظاہرہ کیا۔مظاہرہ کر رہے وکلاء دیگر ملزمان کی گرفتاری اورتھانہ انچارج آر پی یادوکو ہٹائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وکلاء کے مظاہرہ کی اطلاع پر تھانہ انچارج وزیر گنج ابھینو سنگھ پنڈیر بھی موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین کو اس معاملہ میں مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرا کر مظاہرہ ختم کرایا۔
واضح رہے کہ بدھ کو کوٹوا گاؤں میں رہنے والے وکیل وشنو کمار مشرا اور اس کے چچازاد بھائی اجے کمار مشرا کے درمیان پشتینی زمین کے سلسلہ میں تنازعہ ہو گیا تھا۔ تنازعہ کے دوران اجے کی طرف سے فائرنگ کی گئی تھی۔ جس سے وشنو کمار کا ساتھی وکیل اعتماد حسین گولی لگنے سے زخمی ہو گیا تھا۔ اطلاع ملنے کے باوجود تھانہ انچارج آر پی یادو موقع پر پہنچنے کے بجائے راستے سے غائب ہو گئے تھے۔