گوگل”غزہ پر بم مارو” نامی گیم کا میزبان، صارفین ناخوش
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اپنے ایک حالیہ بیان میں اسرائیلی دہشت گردی کے بعد عالمی سطح پر یہودیوں کی مخالفت سے گریز کا مطالبہ کر کے بالواسطہ اسرائیل کی مدد کی تھی۔ اب سوشل میڈیا کے ایک اہم شعبے گوگل نے کھل کر اور براہ راست اسرائیل کی حمایت میں مہم شروع کر دی ہے، تاہم صارفین کے شدید دباو اور مذمت کی وجہ سے جلد ہی وہ اپنے مذموم ارادے سے تائب ہو گیا ہے۔
گوگل نے ایک ایسی کمپیوٹر گیم کی اپنے ”سرور” پر میزبانی شروع کی ہے جس کا موضوع ”غزہ پر بم مارو ہے۔ ” گوگل نے یہ جارحانہ اور انسانیت کشی کے جذبے سے لبریز گیم اپنے موبائل پلیٹ فارم انڈرائڈ کے ایپ سٹور پر رکھی ہے۔
اس کھلی غزہ دشمنی پر عالمی سطح پر انسانی حقوق اور امن پر حقیقی یقین رکھنے والے حلقوں نے سخت برا مانا ہےاور گوگل کو بھی برا بھلا کہنا شروع کیا۔ اس پر لعن طعن کا دائرہ وقت کے ساتھ ساتھ پھیل رہا ہے۔
واضح رہے دہشت گردی پر اکسانے اور معصوم انسانوں کی جان لیے کے لیے اشتعال دلانے والی یہ گیم آٹھ جولائی کو اسرائیلی حملے کے آغاز سے چند روزپہلے ریلز کی گئی تا کہ لوگوں کی ذہن سازی کی جائے۔
اسرائیلی فوج کی بمباری سے اب تک لگ بھگ 2000 اہلیان غزہ شہید ہو چکے ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، تعلیمی ادارے ، مساجد اور ہسپتال تک بمباری کا نشانہ بنائے گئے ہیں، حتی کے اقوام متحدہ کے ادارے بھی تباہ کیے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گوگل کے تعاون سے سامنے آنے والی اس گیم کو بہت سارے لوگوں نے نفرت پھیلانے والی قرار دیا ہے۔ بعض نے اس گیم کی تشہیر کرنے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اکسانے سے تعبیر کیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا ہے کہ ” میرے بہن بھائی غزہ میں مر رہے ہیں ، براہ کرم اس گیم کو ”ایپ سٹور” سے ہٹا دیا جائے، کہ یہ ایک جارحیت ہے۔”
خیال رہے گوگل پر یہ گیم اس کے باوجود ”اپ لوڈ” کی گئی ہے اس طرح کے مواد پر مبنی آئٹمز کی اپ لوڈنگ غیر قانونی ہے۔