کانپور(نامہ نگار)گھاٹم پور میں کل دوفرقوں کے درمیان تشدد میں آج صبح ایک زخمی خاتون کی اسپتال میںموت ہوگئی اس طرح فساد کے دوران مرنے والوں کی کل تعداد دوہوگئی ہے۔واضح رہے کہ کل ایک شخص کی اسپتال میں موت ہوگئی ۔دوسری جانب فریقین کے درمیان تشدد کونہ روک پانے اورلاپروائی کے الزام میں ایس ایس پی نے چوکی انچارج بھیتر گائوں انسپکٹر سمیت پانچ پولیس ملازمین کو معطل کردیا ہے۔واضح رہے کہ بھیتر گائوں میں چوری کے ایک معمولی واقعہ کے سلسلے میں تشدد ہوگیاتھا۔جب کہ آج بھیتر گائوںمیں حالات معمول کے مطابق ہوتے جارہے ہیں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بازار میں دکانیں کھل گئیں ہیں اوراسکول بھی کھلے ہوئے ہیں۔پولیس نے علاقہ کو چھائونی بنادیا ہے اورکثیرتعداد میں پولیس اورپی اے سی کو تع
ینات کیا گیا ہے۔ترجمان نے بتایاکہ ابھی تک تشدد کے سلسلے میں گیارہ افراد کو گرفتارکیاجاچکا ہے ۔اورایک درجن افراد کو تلاش کیاجارہاہے۔ملزمین کے خلاف قومی تحفظ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ کانپور پولیس کے ایس ایس پی کے ایمینول نے بتایاکہ کل مشتعل ہجوم کے ذریعہ دکانات اورمکانات نذرآتش کرنے کے واقعہ میں زخمی اعجاز کو شدید طورسے جھلسی ہوئی حالت میں اسپتال میںداخل کرایاگیا تھالیکن کل رات اس کی موت ہوگئی۔
اپنے گھر کو بچانے کی کوشش میں جھلسی ہوئی ظہیر ہ خاتون (۵۰)کو بھی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران آج اس کی بھی موت ہوگئی۔اسپتال میں ابھی چارافراد زیر علاج ہیں۔ایس ایس پی نے بتایا کہ تشدد کو نہ روک پانے اورلاپروائی کے الزام میں بھیتر گائوں چوکی انچارج آرپی سنگھ اورچاردیگر پولیس اہلکاروںکو معطل کردیا گیاہے۔ ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر روشن جیکب نے بتایاکہ متوفی اعجاز کے اہل خانہ کو دولاکھ روپئے کی مالی امداد ریٹ کراس کے ذریعہ دلائی گئی ہے۔ اورتین لاکھ روپئے کی امداد کرانے کیلئے ریاستی حکومت کو خط ارسال کردیا گیاہے۔ظہیر ہ بیگم کو بھی مالی مدد دلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ضلع مجسٹریٹ نے شدید طور سے زخمی لوگوں کو ۵۰ہزار روپئے اورمعمولی طورپر زخمی لوگوںکو ۲۵؍ہزارروپئے امداد کے طورپر دینے کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ جن لوگوں کی دکانیں نذرآتش کردی گئیں ہیں اس کا سروے کرنے کے لئے افسران کو ہدایت دے دی گئی ہے تاکہ انھیں بھی معاوضہ دیاجاسکے۔ایس پی دیہات آراے مشرا نے بتایا کہ لوگوں کے ذریعہ پتھرائو میں تقریبا نصف درجن پولیس ملازمین بھی زخمی ہوگئے ہیں جن کا علاج کیا جارہاہے انھوں نے بتایا کہ ابھی اس معاملے میں مزید گرفتاریاں کی جاسکتی ہیں جس کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ گڈوپاسی اورگڈوتیواری کو ارسلا اسپتال میںدا خل کرایا گیا ہے اس کیلئے دیگر زخمیوں کو بھی ارسلا اسپتال میںداخل کرایاگیاہے پولیس نے افواہ پھیلانے والے لوگوں کی شناخت کردی ہے اورجلد ہی انھیں گرفتار کرلیا جائے گا۔