بارہ بنکی(نامہ نگار)۔ریاست میں ہر سال گھاگھراندی کے سیلاب سے جان ومال کا زبردست نقصان ہوتا ہے ۔ امسال بھی گھاگھرا ندی کے سیلاب نے تباہی مچادی ہے ۔
بارہ بنکی ضلع کے تقریباًدوسوگائوں نیپال سے چھوڑے گئے پانی کی وجہ سے تباہ وبرباد ہو گئے ہیں۔ یہاں کے لوگ نقصانات برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت ومودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد نیپال کے دورے اور وہاں پر نیپالی وزیر اعظم سے گفتگو کے بعد یہاں کے عوام کواچھے دنوں کی امید تھی اورنیپال سے پانی نہ چھوڑے جانے سے راحت ملنے کی جوامیدیں تھیں اس سے لوگوں کو مایوسی ہوئی ۔واضح رہے کہ نیپال سے گزشتہ برسوں سے جو پانی چھوڑا جاتا ہے اس کی اطلاع پہلے سے مل جانے کے بعد انتظامیہ حفاظتی انتظامات کرلی
تا تھا۔ لیکن اس مرتبہ وزیر اعظم نریندر مودی کے نیپال کے دورے کے باوجود پوشیدہ طریق سے پانی چھوڑ دیا ۔ جس کی وجہ سے سیکڑوں گائو سیلاب کے سبب غرق آب ہو گئے۔ اچانک سیلاب سے لوگوں کوحفاظتی مقامات پرجانے کا موقع نہیں ملا۔ سیلا ب کے سبب لوگوں کازبردست جانی ومالی نقصان ہواہے ۔ضلع کی رام نگر ، رام سنیہی گھاٹ وسرولی غوث پور تحصیل کے تقریباً دوسوگائوں غرق آب ہوگئے ہیں۔ بہت سے لوگ گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کشتیوںکی کمی کے سبب راحت کے کام میں بھی تاخیر ہورہی ہے ، اورراحت ٹیمیں متاثرین کے گھروں تک نہیں پہنچ پارہی ہیں۔ گھاگھرا ندی کی آبی سطح میں اضافہ کے سبب سیکڑوں گائوںمیں بھی آبی سطح میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ راحت کے کاموںمیں پی اے سی کوڈیوٹی پر لگارکھا ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ یوگیشور مشرانے سیلاب میں دولوگوںکے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گھاگھرا کی آبی سطح تیزی سے کم ہورہی ہے ۔ راحت کاکام تیزی سے کیا جارہا ہے اور تمام ضروری اشیاء کی سپلائی کی جارہی ہے۔