نئی دہلی (بھاشا) آئندہ عام بجٹ سے پہلے آج آر بی آئی گورنر رگھورام راجن نے گھریلو بچت کی حوصلہ افزائی کے جانے وکالت کی تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کو رفتار مل سکے۔
مسٹر راجن نے کہا کہ لوگوں کے لئے بچت پر انکم ٹیکس کا فائدہ عام طور پر برائے نام ہوتا ہے۔ کیوں کہ اس فائدے کی حقیقی قیمت ختم ہوچکی ہوتی ہے۔ گھریلو بچت کے لئے بجٹ میں حوصلہ افزائی سے یہ یقینی ہوسکے گا کہ ملک میں سرمایہ کاری کی ضرورت اصلاً گھریلو مالی بچت کے ذریعہ پوری ہوجائے۔ وہ یہاں فکی میں منعقد بھرت رام میموریل مذاکرے میںخطاب کررہے تھے۔ راجن نے کہا کہ گھریلو طلب کی تکمیل ذمہ داری سے ہونا چاہیے اور جہاں تک ممکن ہو یہ گھریلو بچت کے ذریعہ کیا جائے۔ انھوںنے کہا کہ ہمارے بینکنگ نظام پر کچھ دباؤ ہے۔ ہمارے بینکوں کو پروجیکٹ
کا اندازہ لگانے اور تشکیل نو میں ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا کیوں کہ وہ ہماری معیشت کی بہت بڑی ضرورت پوری کرتے ہیں۔
آر بی آئی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ بینکوں کو اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہوگا کیوں کہ آئندہ ان کا مقابلہ حال میں لائسنس یافتہ سبھی طرح کی خدمات فراہم کرنے والے بینکوں کے ساتھ ساتھ ادائیگی اور چھوٹے قرض بینکوں سے بھی ہوگا جنہیں جلد ہی لائسنس دیا جانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ساتھ ہی ہمیں ان بینکوں کی حالت میںسدھاریا این پی اے (پھنسے قرضوں) کی وصولی کے عمل میں رخنہ ڈال کر ان کے کام کو مزید مشکل نہیں بناناچاہیے۔ یہاں آر بی آئی،حکومت اور عدالتوں یہاں کافی کام کرنا ہے۔ افراط زر کے سلسلے میں انھوںنے کہا کہ آر بی آئی افراط زر کے درمیانی وقفے میں ۲۔۶ فیصد تک محدود کرنے کا ہدف طے کیا جاسکتاہے۔
کرنسی پالیسی کے سلسلے میں انھوںنے کہا کہ مرکزی بینک اصلاً افراط زر کو محدود اور مستحکم رکھنے پر دھیان دیتاہے تاکہ اقتصادی نمو کے لئے بہترین حالات یقینی بنائے جاسکیں۔ انھوں نے ابھرتی معیشتوں میں افراط زر کو کم رکھنے میں چیلانجز کا کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی بینک کو یہ دیکھنا پڑے گا کسی واقعہ کیلئے اپنے کو تیار کرنے کے معاملے میں ابھرتے بازار صنعتی معیشتوں جتنے کوشاں نہیں رہتے ہیں۔ اس لئے افراط زر میں گراوٹ صنعتی معیشتوں جیسے تیزی سے نہیں ہوسکتی۔ اس کا سبب ہے کہ ابھرتی معیشتیں تقابلی اعتبار سے زیادہ کمزور ہیں اور ان میں عام لوگوں کیلئے ڈھال یا سماجی تحفظ مشینری بہت ہلکی ہے۔انھوںنے کہا کہ ہندوستان میں اولکر(فیڈرل ریزرو )کے سابق چیئرمین پال اولکر جیسی افراط زر کا ہدف نہیں رہا۔