لکھنؤ(نامہ نگار)گھریلو گیس صارفین کو بینک میں لنک اپ نہ ہونے کی وجہ سے ہولی پر گیس کے لئے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔لوگوں کے فروری ماہ میں بک کرائے گئے گیس سلنڈر بھی انہیں گیس ایجنسیوںنے دستیاب نہیں کرائے ہیں۔ راجدھانی کے تقریباً ۴۰فیصد صارفین کا بینک لنک اپ نہیں ہو پایا ہے اسی کا ناجائز فائدہ گیس ایجنسیاں اٹھا رہی ہیں۔ گیس ایجنسیوں نے صارفین کو ڈائرکٹ بینی فٹ ٹرانسفر اسکیم سے منسلک ہوئے بغیر سلنڈر دینے سے انکار کر دیا ہے۔ صارفین نے بھی سلنڈر نہ پہنچنے کی شکایت سپلائی محکمہ سے کی ہے۔ لیکن محکمہ بھی ایجنسیوں کے خلاف موصول شکایت پر کارروائی کرنے کے بجائے تیل کمپنیوں کے ساتھ خط وکتابت کرنے میں مصروف ہے۔ واضح رہے کہ گیس سبسڈی کے تحت ایسے صار
فین جنہوں نے ابھی تک اپنے بینک کھاتے کو لنک اپ نہیں کرایا ہے ان کے گھریلو گیس سلنڈروں کی ڈلیوری ہی گیس ایجنسیوں نے بند کر دی ہے۔ تہوار کے پیش نظر ایسے تقریباً۴۰ہزار سے زیادہ صارفین نے ۲۰ سے ۲۱ دن قبل ہی بکنگ کرا دی تھی۔ اس کے باوجود نہ تو ان کی بکنگ ہی کینسل ہوئی ہے اور نہ ہی انہیں گھریلو گیس کی فراہمی ہوئی۔ صارفین کی جانب سے گیس ایجنسی سے پوچھ گچھ کرنے پر کہا جا رہا ہے کہ ابھی تک آپ نے بینک کھاتے سے لنک اپ نہیں کرایا ہے لنک اپ کے بعد ہی گیس سلنڈروں کی ڈلیوری کی جائے گی۔
۷۰فیصد صارفین کا ہی ہو پایا ہے لنک اپ
ڈی بی ٹی ایل اسکیم کے تحت یکم جنوری سے گیس کنکشن کو بینک کھاتوں سے جوڑا جا رہا ہے ابھی تک راجدھانی کے تقریباً ۷۰فیصد صارفین ہی اس اسکیم سے منسلک ہو سکے ہیں۔ اس کے باوجود گیس ایجنسیاں ۳۰فیصد صارفین کو گھریلو گیس سلنڈروں کی ڈلیوری نہیں کر رہی ہیں۔
ضلع سپلائی افسر سی ایس اوجھا نے کہا کہ بغیر لنک اپ والے صارفین کو گیس ایجنسی نے اگر گھریلو گیس سلنڈروں کی ڈلیوری کرنے سے منع کر دیا ہے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی سپلائی محکمہ کو بھی کچھ گیس ایجنسیوں کی شکایت ملی ہے۔ ان کے خلاف کارروائی کیلئے تیل کمپنیوںکو خط لکھا گیا ہے۔