لکھنؤ(نامہ نگار)اترپردیش شہری کونسل کے زیر اہتمام گیس کی قیمت میں اضافہ کے خلاف جی پی او حضرت گنج میں مظاہرہ اور جلسہ کیا گیا۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں جو تختیاں تھیں ان پر تحریر تھا’گیس کی قیمت میں اضافہ واپس لو‘ اور ’ریلائنس کے کھاتوں کی جانچ کراؤ‘، ’جو گیس کا دام بڑھائے گا ، اب مٹی میں مل جائے گا‘ ، ’گیس کس کی تیل کس کا، یہ سب جنتا کا‘ ، ’ ۱۲سلنڈروں کی حد ختم کرو اور گھریلو گیس سستی کرو‘ اور اسی طرح کے نعرے بھی لگائے جا رہے تھے۔ مظاہرین نے پارک میں ایک جلسہ کا بھی انعقاد کیاجس کی صدارت مزدور لیڈر کے کے شکلا اور نظامت وریندر ترپاٹھی نے کی۔ جلسہ میں وریندر ترپاٹھی نے کہا کہ مکیش امبانی کے مطالبہ پر وزیر پٹرولیم نے وزارت کے افسران کو احکامات جاری کئے کہ گیس کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن ۱۷مئی کو جاری کر دیاجائے۔ لیکن وعدے کے مطابق قیمت میں اضافے کی یہ ہدایت یکم اپریل سے نافذکی جائے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گیس کی قیمت میں اضافے کے احکامات کو فوری طور پر واپس لیا جائے گا۔ جلسہ میں موجود عمران خان نے کہا کہ ریلا
ئنس سے سبھی تیل علاقے اور کنویں، گیس علاقے اور کنویںواپس لے کر سرکاری کمپنی او این جی سی دے دیئے جائیں اورریلائنس کے کھاتوں کی جانچ کی جائے۔ اکھلیش سکسینہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کو سرمایہ داروں نے منافع کمانے کا ذریعہ بنا لیا ہے۔مہیش دیوا نے کہا کہ عوام کی جیب پر اتنا بڑا ڈاکہ پڑ رہا ہے اور سبھی سیاسی پارٹیاں خاموش ہیں۔ جلسہ میں موجود ڈاکٹر شالنی رمن نے کہا کہ اس بڑھے ہوئے مالی بوجھ کو ہم لوگ قبول نہیں کریںگے۔ اس کے خلاف متحد ہو کر مظاہرہ تحریک چلائیںگے تبھی حکومت اس معاملہ پر غور کرنے پر مجبور ہوگی۔