لکھنؤ(نامہ نگار)گیس ایجنسیوں کے حوصلے اتنے بلند ہوگئے ہیں کہ کئی کئی مرتبہ ناجائزگیس رفلنگ میں نام آنے کے بعد بھی وہ اس کام کو بخوبی انجام دے رہے ہیں۔سپلائی محکمہ توچھاپہ ماری کی کارروائی کرکے اپناکام کردیتاہے لیکن تیل کمپنیوں کے لاپرواہ رویہ کے سبب ایجنسی چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی نہیں ہوپاتی ہے ۔سپلائی محکمہ کے افسران بھی یہ بات کہنے سے گریزنہیں کرتے ہیںوہ کہتے ہیں کہ گیس کی کالابازاری کو فروغ تیل کمپنیاں ہی دے رہی ہیں۔محکمہ نے سنیچرکو گومتی نگرکے دومکانوں میں چھاپہ مارکر ۱۳گھریلوسلنڈربرآمد کئے تھے۔چھاپہ کے دوران موقع سے دوڈیلویری مین بھی پکڑے گئے تھے یہ ڈیلویری مین اسی گیس اینڈ گیجٹ ایجنسی کے تھے جو کئی مرتبہ گھٹتولی اور ناجائز رفلنگ کے معاملوں میں سیاہ فہرست قراردئے جاچ
کے ہیں۔افسران بتاتے ہیں کہ ہم لوگ توصرف ان ایجنسیوں کے خلاف ۷؍۳کی کارروائی سے آگے نہیں بڑھ پاتے ہیں ۔ہم لوگوں کوفائل بناکر کمپنی کو سپردکرنی پڑتی ہے۔ایجنسی پرکارروائی کا حتمی فیصلہ متعلقہ کمپنی کو کرنا ہوتا ہے۔ لیکن اکثرکمپنی بڑاجرمانہ عائد کرکے ایجنسی کو بحال کردیتی ہے۔
شہرکی نصف درجن گیس ایجنسیوں کوسیاہ فہرست میں ڈالاجاچکاہے لیکن کارروائی کے نام پرسپلائی محکمہ کچھ نہیں کرپاتاہے ۔جوایجنسیاں کئی کئی مرتبہ ناجائز کاروبارمیں ملوث پائی گئی ہیں ان میں سب سے پہلانام کیپٹن منوج پانڈے گیس ایجنسی ،گیس اینڈ گیجٹ ،سرسوتی گیس سروس کا نام آتاہے۔ان ایجنسیوں پرسپلائی محکمہ نے کئی مرتبہ کارروائی کی لیکن ہر مرتبہ جرمانہ بھرکر بحال ہوگئی ہیں۔
کارگزارضلع سپلائی افسر ابھے سنگھ نے کہاکہ ہماراکام صرف پٹرولیم ایکٹ کی دفعہ ۷؍۳کے تحت کارروائی کرکے فائل بناکر متعلقہ تیل کمپنی کے افسرکو سونپ دیناہے۔آگے کی کارروائی تیل کمپنی کے ذریعہ کی جاتی ہے۔