نیپیئر۔بولرز کی مسلسل ناکامیوں نے مصباح الحق کے ماتھے پر شکنیں بڑھا دیں۔میڈیا سے بات چیت کے دوران مصباح الحق نے کہا کہ یہ ایک حقیقت میں کافی سخت سیریز تھی، ہم نے کامیابی کیلیے اپنی بہترین کوشش کی لیکن ہر شعبے میں بہتری کی ضرورت ہے، دوسرے میچ میں ہم نے 370 رنز دیدیے، ہمیں بولنگ کو بہتر بنانا ہوگا، خاص طور پر اختتامی اوورز میں بولنگ تشویش کا باعث ہے۔مصباح الحق اوپنرز حفیظ اور احمد شہزاد کے
آؤٹ ہونے پر بھی ناخوش نظر آئے،انھوں نے کہا کہ اگر کوئی بیٹسمین اچھی طرح سیٹ ہوجائے تو پھر اننگز کے آخر تک کھیلتے رہنا چاہیے،انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں ماحول مختلف لیکن پیس اور باؤنس یہاں جیسا ہی ہوگا، اگر ہم آگے بہتر کھیلنا چاہتے ہیں تو پھر ڈٹ کر حریف بولنگ کا سامنا کرنا ہوگا۔ فاتح کپتان برینڈن میک کولم نے کہا کہ ہم اس وقت جس مقام پر ہیں وہاں پہنچ کر خوش ہونا چاہیے۔ہم نے کچھ اچھے میچز کھیلے،اب ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج اس فاتحانہ سفر کو برقرار رکھنا اور ورلڈ کپ میں مستقل مزاجی سے پرفارم کرنا ہوگا، انھوں نے کہا کہ ہم نے میگا ایونٹ کیلیے آئیڈیل تیاریاں کیں، اب ہمارے پاس کسی بہانے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی، اچھی بات یہ ہے کہ ہم نے مختلف پلیئرز کو اہم ذمہ داریاں سونپیں اور انھیں پلان پر عملدرآمد کا موقع فراہم کیا، خوشی ہے کہ ہر کسی نے اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دی۔