آکلینڈ۔ مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی کی عالمی کپ میں اب تک جم کر تعریف ہو رہی ہے لیکن اس وکٹ کیپر بلے باز کا خیال ہے کہ یہ ان کے گیند بازوں کا اچھا مظاہرہ ہے جس کی وجہ سے وہ بہت اچھی قیادت کرتے نظر آتے ہیں۔آئرلینڈ کے خلاف گزشتہ میچ میں 30 اوور تک اسپنروں نے ذمہ سنبھالا۔ اس کے بعد دھونی سے پریس کانفرنس میں پوچھا گیا کہ جب وہ اپنے گیند بازی اختیارات استعمال کرتے ہیں تو کیا وہ سمجھتے ہیں کہ وہ کپتان کے طور پر اپنا بہترین کام کرتے ہیں۔دھونی اس پر مسکرائے اور انہوں نے جواب دیانہیں۔ جب گیندباز اچھی گیندبازی کرتے ہیں تب میں ب
ہترین ہوتا ہوں۔
اس کے بعد انہوں نے بتایا کہ جبگیندبازوں کی حکمت عملی کے حساب سے چلتے ہیں تو پھر کپتان کا کام آسان کیسے ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہااس سے میرا کام تھوڑا آسان ہو جاتا ہے کیونکہ آپ کے پاس حکمت عملی ہوتی ہے لیکن جب تک اس پر اچھی طرح سے عمل نہیں کیا جاتا تب تک آپ اچھے کپتان نظر نہیں آتے۔ یہ سب کچھ حکمت عملی پر عمل کرنے سے منسلک ہے۔ آپ دو سلپ رکھ سکتے ہیں لیکن اگر گیندباز پیڈ پر بولنگ کرتا ہے تو یہ اچھا نہیں لگے گا۔ میرا خیال ہے کہ گیند بازوں کی طرف سے یہ اہم فرق پیدا ہوا ہے۔ وہ حکمت عملی کے مطابق بولنگ کر رہے ہیں۔دھونی نے کہاآپ انہیں بتاتے رہئے کہ ایک لائن پر گیند بازی کرو لیکن اس سے دباؤ بنتا ہے۔ لیکن انہوں نے جتنا سنا یہ اس سے زیادہ کہا گیا۔ اب انہوں نے اسے دیکھ اور سمجھ لیا ہے اور انہیں اس کا اہمیت کاپتہ چل گیا ہے۔انہوں نے کہااس لئے جب وہ پھر سے ٹیسٹ سیریز کے لئے برصغیر سے باہر جائیں گے تو انہیں یاد رہے گا کہ برصغیر کے باہر زیادہ تر وقت آپ کو اپنی لائن اور لینتھ پر قائم رہنا ہوگا اور اس سے آپ کو فائدہ ملے گا۔ اس سے یقینی طور پر ہمارے لئے بہت کچھ تبدیلی ہو گی۔ ہمارے ساتھ جتنے بھی مسائل وابستہ ہیں ان کا حل ہو جائے گا۔ہندوستانی کپتان نے کہاامید ہے کہ انہوں نے جو کچھ سیکھا ہے وہ اس پر قائم رہیں گے۔