لکھنؤ۔ پروفیسر خان محمدعاطف قائد خاکسار تحریک الہندی نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ ہاشم انصاری اب عمر کی جس منزل میں ہیں اس میں اس سے آگے کی ان سے امید فضول ہے۔ انہوں نے نوعمری میں مقدمہ دائر کرکے اترپردیش کی پنڈت گووند بلبھ پنت کی حکومت کو مسجد کے معاملہ کو الجھانے کا موقع فراہم کردیا تھا کہ سارا معاملہ عدالت میں ہے لہذا حکومت دخل نہیں دے سکتی ۔ڈاکٹر عاطف نے کہا کہ مقدمہ سے ہاشم انصاری کی دستبرداری کا معاملہ الگ رہا مگر مندر کی تعمیر کی حمایت مجرمانہ فعل ہے اگر چہ مندر وہاں بن چکا ہے۔معاملہ بابری مسجد کی ملکیت اور اس کے مدعی کی راہ فرار کا ہے جو سکڑ کر اعظم خاں اور جوہر یونیورسٹی تک جاپہنچا ۔