بینکاک:ہانگ کانگ میں 2014میں وسیع پیمانے پر جمہوریت حامی مظاہرے کو منعقد کرنے والے نوجوان طالب علم لیڈرکو چین کی درخواست پر آج تھائی لینڈ میں حراست میں لے لیا گیا اور اسے ملک میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔نوجوان طالب علم لیڈرجوشوا وونگ کو طلبہ مظاہروں پر تھائی لینڈ کی فوج کی سخت کارروائی کی 40ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پروگرام کو خطاب کرنا تھا۔
وونگ کو چلالونگ کورن یونیورسٹی میں ایک پروگرام کے لئے مدعو کیاگیا تھا۔پروگرام کے منتظمین نے بتایا کہ وونگ کو آج صبح بینکاک پہنچنے پر حراست میں لے لیا گیا۔ایک منتظم نے کہا،”ہم نے امیگریشن حکام سے بات کی اور انہوں نے بتایا کہ چین کی حکومت کی درخواست پر وونگ کو حراست میں لیاگیا ہے ۔سورم بھومی ہوائی اڈے پر امیگریشن حکام نے بتایا کہ وونگ کو تھائی لینڈ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے اور انہیں واپس ہانگ کانگ بھیجا جائے گا۔
19سالہ وونگ کو ستمبر 2014میں دھرنے میں حصہ لینے کے لئے غیر قانونی طریقے سے لوگوں یکجا کرنے کے الزام میں اگست میں ہانگ کانگ کی ایک عدالت نے 80گھنٹے کمیونٹی سروس کرنے کی سزا سنائی تھی۔دو سال پہلے ہانگ کانگ حکومت کے ہیڈکواٹر کے سامنے وونگ کی قیادت میں زوردار مظاہر ہوئے تھے جس کی وجہ سے چین کے اس شہر میں 79دن تک کئی اہم سڑکیں بند رہی تھیں۔ان احتجاجی مظاہروں سے برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی کے سامنے ایک بڑا سیاسی چیلنج پیدا ہوگیا تھا۔