لاہور۔پاکستان کرکٹ بورڈکے صدر شہریارخان نے کہا ہے کہ حال ہی میں اختتام ہوئی ہاکی چمپئن ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کے بدتمیزی کو لے کر کھڑے ہوئے تنازعہ کے سبب اب پاکستانی کرکٹروں کے لیے انڈین پریمیئر لیگ میں واپسی کے تمام راستے بند ہو گئے ہیں۔پاکستان کے رہ چکے پی سی بی کے سربراہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات مسلسل کشیدہ بنے ہوئے ہیں اور ایسے میں ہندوستانی میڈیا اور وہاں کے ناظرین نے بھی پاکستان کو لے کر ایک منفی سوچ بنا لی ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ چمپئن ٹرافی میں پاک ہاکی ٹیم کے تنازعہ کا اثر ہندوستان اور پاکستان کے کرکٹ تعلقات کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ بھونیشور میں منعقد چمپئن ٹرافی کے سیمی فائنل مقابلے میں ہندوستان کو شکست دینے کے بعد پاک کھلاڑیوں نے جشن منانے کے لیے شرٹ ہی نہیں اتاری بلکہ اسٹیڈیم میں بیٹھے ناظرین کو نازیبا اشارہ بھی کیا تھا۔
ہاکی ٹیم کے تنازعہ کا اثر کھلاڑیوں پر بھی پڑے گا اور اس سے انہیں آئی پی ایل میں ایک بار پھر کھیلنے کا موقع ملنے کا راستہ تقریبا بند ہو گیا ہے۔پی سی بی کے سربراہ نے کہامشکل حالات میں بھی دونوں ممالک کرکٹ رشتے اچھے بنے رہے ہیں۔ لیکن ہاکی ٹیم نے ہندوستان میں جو سلوک کیا اس کے بعد وہاں پر پاکستانی کھلاڑیوںکو لے کر منفی سوچ بنی ہے۔ اگرچہ فی الحال ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈکے ساتھ ہمارے رشتے اچھے ہیں۔
ساتھ ہی موجودہ حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہاجس طرح سے ممبئی دہشت گرد حملے کے ملزم کو چھوڑا گیا ہے اس نے بھی غلط پیغام دیا ہے اور یہ بھی دونوں ممالک کے کرکٹ تعلقات کو خراب کر دے گا۔ اگرچہ ہمارے بی سی سی آئی اور آئی سی سی سے رشتے بہتر ہیں اس لئے ہم اگلے سال متحدہ عرب امارات میں ہندوستان کے ساتھ باہمی سیریز کو لے کر میزبانی کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔انہوں نے چنئی میں اسپنر محمد حفیظ کو بولنگ ٹیسٹ کیلئے ویزا ملنے میں ہو رہی تاخیر کو لے کر کہا کہ اس سمت میں کام ہو رہا ہے اور امید ہے کہ حفیظ کو ہندوستان کا ویزا مل جائے گا۔ انہوں نے کہامیںنے ہندوستان سے بات کی ہے اور امید ہے کہ حفیظ جلد ہی چنئی جائیں گے جہاں آئی سی سی کی منظوری حاصل لیب ہے۔