کچھ عرصہ پہلے تک ہندی فلموں میں ہیرو ہی فوکس میں رہا کرتے تھے اور ہیروئنوں کو شوپیس کے طور پر پیش کیا جاتا تھا لیکن وقت کے بدلنے کے ساتھ ہیروئنیں اس قید سے باہر آنے لگی ہیں وہ ہیرو جیسا رول کرتی نظر آ رہی ہیں۔ اس کی تازہ مثال بنی ہے رانی مکھرجی اور پرینکا چوپڑا۔ فلم ’مردانی‘میں رانی مکھرجی اور میری کام میں پرینکا چوپڑا کا جو رف-ٹف اور ایکشن والا کردار ہے وہ کسی ہیرو سے کم نہیں۔ آنے والے دنوں میں ایسی فلموں کی ایک لمبی فہرست ہے جس میں ہیروئنیں صرف شوپیس اور ناچ گانے پر تھرکنے والی نہیں بلکہ ایکشن اور اسٹنٹ کرتی نظر آئیں گی۔ میری کام میں پرینکا چوپڑہ اور مردانی میں رانی مکھرجی سے پہلے کنگنا راناوت بھی فلم ریوالور رانی میں رف-ٹف نظر آئی تھیں۔ پرینکا چوپڑا اس سے پہلے درون اور ڈان -۲ میں اپنے ایکشن کے جلوے دکھا چکی ہیں۔ ایشوریہ رائے نے فلم جودھا اکبر میں تلوار کا جوہر دکھا چکی ہیں تو چاندنی چوک ٹو چائنا میں دپیکا پادوکون نے مارشل آرٹ کا ہنر دکھایا۔ کرینہ کپور نے بھی ایجنٹ ونود میں کچھ ایکشن سین کئے تھے۔ قطرینہ کیف ایک تھا ٹائیگر میں بطور ایکشن ہیروئن تو نہیں پیش کی گئیں لیکن
ان کے ایکشن سین کافی بااثر تھے۔ مادھوری دکشت نے بھی حال ہی میں آئی گلاب گینگ میں ایکشن پر اپنے ہاتھ صاف کئے۔ ان تمام ہیروئنوںنے اپنے ایکشن اور رف ٹف والے رول میں جان ڈالنے کے لئے سخت محنت کی ہے۔ آنے والے دنوں میں سوناکشی سنہا بھی ایک فلم میں ایکشن کرتی دیکھی جائیں گی۔ جس کے لئے وہ ان دنوں مارشل آرٹ کی ٹریننگ لے رہی ہیں۔ مجموعی طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ کہ اب ہیروئنیں شوپیس نہیں بلکہ فلم میں ہیرو کی طرح نظر آئیں گی۔