لکھنؤ(نامہ نگار) پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی ہریانہ اور مہاراشٹر میں پارٹی کے تاریخی اور شاندار مظاہرے پر حیرت ظاہر کی ہے انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی شاندار قیادت اور امت شاہ کے تنظیمی ہنر کے سبب پارٹی دن بدن مقبولیت حاصل کررہی ہے۔ ڈاکٹر باجپئی نے کہا کہ بی جے پی کا وجئے رتھ لوک سبھا انتخابات سے شروع ہوکر مہارا
شٹر اورہریانہ تک پہنچ گیا ہے۔ ہریانہ اورمہاراشٹر رائے شماری کانگریس اور انکی معاون پارٹیوں کے خراب انتظامیہ کے خلاف آیا ہے۔ لوگوں کا اعتماد بی جے پی اور ان کی قیادت پر قائم ہی نہیں بلکہ اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر باجپئی نے کہا کہ ان ریاستوں کے انتخابی نتائج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ضمنی انتخابات اور عام انتخابات میں فرق ہوتا ہے۔ ان ریاستو ںمیں فتح کے بعد یہ طے ہوگیا ہے کہ ملک میں بدعنوانی کے خلاف اعتماد جاری ہے۔ ڈاکٹر باجپئی نے نریندرمودی اور قومی صدر امت شاہ کو اس فتح کی دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ پارٹی کارکنوں اور ان ریاستوں کے عوام کو باجپئی نے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔دوسری جانب ریاستی بی جے پی نائب صدر وسینئر لیڈر شیوپرتاپ شکلا نے کہا کہ وہ مہاراشٹر اور ہریانہ میں بی جے پی کی حمایت میں انتخابی تشہیر مہم میں حصہ لینے کے بعد لوٹے ہیں۔ یقینی طور پر یہ فتح فخریہ ہے۔ اس فتح کا ذمہ مودی حکومت کو دیتے ہوئے میں اتنا ہی کہنا چاہوں گاکہ ہریانہ ومہاراشٹر کے عوام نے تبدیلی کی مانگ کی ہے۔ کانگریس کی خراب انتظامیہ کے خلاف یہ اعتماد واقعی بی جے پی کے لئے ایسا پیغام ہے جس سے بی جے پی ہمیشہ یاد کرتی رہے گی میں ان دونوں ریاستوں کی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔دوسری جانب بی جے پی ریاستی سکریٹری وریندر تیواری نے مودی حکومت میں مسلسل چوتھی مرتبہ پٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں مہنگائی شرح میں کمی کرنے پر نریندر مودی کو مبارکباد پیش کی ہے۔ ریاستی سکریٹری نے کہا کہ دس برس میں یوپی اے حکومت میں مسلسل مہنگائی میں اضافہ ہوتا رہا کبھی بھی کسی چیز کی قیمت میں کمی نہیں ہوئی جبکہ بی جے پی حکومت میں تقریباً چار مہینوں میں مسلسل مہنگائی پر قابو پایا جارہا ہے اور اچھے دنوں کا عوام کوجو فائدہ مل رہا ہے اور آگے ملے گا اسی کانتیجہ ہے کہ ہریانہ ومہاراشٹر کے انتخابات میں عوام میں بی جے پی کو فتح دلائی ۔
ریاستی دفتر میں جشن کے ساتھ ساتھ کچھ کارکنوں کے نشانے پر سماجو ادی پارٹی بھی رہی ۔ کارکنوں نے حالانکہ سماجوادی پارٹی کے خلاف نعرے بازی تو نہیں کی لیکن جم کرتنزیہ فقرے کسے اسمبلی روڈ پر گیٹ کے پاس کارکنوں کے ہجوم نے سماج وادی پارٹی پر بڑھاس نکلالتے ہوئے کہا کہ اب دیکھیں کہ عام انتخابات اور ضمنی انتخابات میں کیا فرق ہوتا ہے۔ نرالا نگر سے آئے راکیش باجپئی نے کہا کہ وہ گذشتہ دس برسوں سے بی جے پی میں سرگرم کارکن کے طورپر کام کررہے ہیں ابھی حال ہی میں ہوئے ضمنی انتخابات میں سماجوادی پارٹی نے جیت درج کرکے مودی لہر کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔ اب وہ دیکھیں کہ عام انتخابات اور ضمنی انتخابات میں کیا فرق ہوتا ہے۔ضمنی انتخابات میں کراری شکست کے بعد شائد یہ پہلا موقع تھا کہ ریاستی بی جے پی دفتر میں جشن کے ڈھول بجے ،مٹھائیاں تقسیم ہوئیں کارکنوں سے لیکر سینئر لیڈر اس خوشی میں اس طرح لبریز دیکھے کہ مانو آج کے دن نے سارے جہاں کی خوشیاں یوپی بی جے پی کی جھولی میں ڈال دی ہو۔ اتوار کو ریاستی بی جے پی دفتر و شہر دفتر دیر شام تک ہریانہ ومہاراشٹر میں فتح کا جشن مناتا رہا۔ کارکنان اتنے زیادہ خوش تھے کہ کبھی وہ قیصر باغ دفتر کا رخ کرتے تو کبھی ریاستی دفتر میں جھنڈے لہراتے مودی کے نعرے لگاتے ہوئے دکھے ۔ خود ریاستی بی جے پی صدر ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی کارکنوں کی خوشیوں میں جشن منانے کود پڑے۔ ڈھول نگاڑے کے درمیان تھرکتے کارکنان سینئر لیڈروں کو مٹھیاں کھلا کر خوشیاں بانٹ رہے تھے۔ ہریانہ اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی رائے شماری جیسے ہی شرو ع ہوئی اور پہلا رحجان بی جے پی کی جھولی میں گرا ویسے ہی بی جے پی ریاستی دفتر میں خوشیوں کی آہٹ شروع ہوگئی ۔ ریاستی ترجمان کمرہ ، میڈیا روم اور تمام لیڈروں کے چیمبروں میں چہل قدمی بڑھ گئی ۔ کچھ کارکنوں نے پہلے سے ہی مٹھائی کاانتظام کررکھاتھا دوپہر ہوتے ہی ریاستی بی جے پی دفتر میں کارکنان سے پٹ گیا جیسے جیسے نتیجے بی جے پی کے حمایت میں آتے جارہے تھے ویسے ویسے ماحول مودی مئے ہوتا جارہا تھا۔ دوپہر بعد ٹی وی سے چپکے رہے کارکنان جشن میں ڈوب گئے۔ خود ریاستی بی جے پی صدر اپنے آپ پر قابو نہ پاسکے اور آتش بازی کررہے کارکنان کے درمیان شامل ہوکر جشن منانے لگے۔ باجپئی نے سینئر لیڈروں کے ساتھ پھل جھڑی لیکر جم انار جلایا تو کارکنوں کا ہجوم جشن میں ڈوب گیا۔ اس موقع پر خواتین کارکنوں نے بھی جم کر ٹھمکے لگائے یہی حال قیصر باغ نگر بی جے پی دفتر میں بھی دکھا۔ کارکنوںنے نریندرمودی ، راج ناتھ سنگھ زندہ آباد وچپہ چپہ بی جے پی کے نعرے لگاتے ہوئے ایک دوسرے کو مٹھائیاں کھلائی ۔