ممبئی: بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ تبو نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ لوگوں کو میر ے اور اسی طرح سلمان خان کی شادی سے متعلق اب سوال پوچھنا بند کر دینے چاہئیں‘ نئی فلم ’’حیدر ‘‘ میں اداکار شاہد کپور کی ماں کا کردار کر رہی ہوں جو کہ ایک میرے لیے تھوڑا سا مشکل تھا مگر اس نئے کردار کو نبھانا اچھا لگا۔ہندی، تامل، تیلگو، ملایالم، مراٹھی اور ہالی ووڈ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی شرمیلی اداکارہ تبسم ہاشمی تبو نے شادی سے متعلق سوال پر کہا کہ ’’میں نہیں جانتی کہ کب تک مجھ سے پوچھا جائے گا‘ لوگوں کو اب سلمان خان اور میری شادی سے متعلق سوال پوچھنا بند کر دینا چاہئیں‘‘۔ فلم ’’حیدر ‘‘ میں اپنے کردار سے متعلق پوچھے گئے سوال پر تبو نے کہا کہ اس فلم میں انھوں نے ایک ماں کا کردار ادا کیا ہے نہ کہ وہ ماں بن گئی ہیں، اس فلم میں ماں کے کردار میں ہوں، میں ایک کردار کو دیکھتی ہوں چاہے وہ ایک ماں ہو‘ بہن یا آنٹی ہو۔ میرے لیے غزالہ کی زندگی کے مسائل اور مشکلات سامنے تھے جس کے کردار نے مجھے متوجہ کیا جس کی زندگی میں جذباتی موڑ ہیں اور مجھے اس میں بہت دلچسپی نظر آئی‘ میں ہر قسم کے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں کیونکہ میرا ڈائریکٹر وشال بھردواج پر اندھا اعتماد ہے۔شیکسپیئر کے ناول’’ ہیملٹ ‘‘ سے ماخوز فلم ’’حیدر ‘‘ میں میرے لیے ماں کا کردار ایک پیچیدہ قسم کا ہے نہ کہ ماں اور بیٹے کے رشتے میں متنازع قسم کا‘ اس رشتے میں بہت سے پہلو سامنے آتے ہیں مگر وہ ایک دوسرے سے منسلک ہوسکتے ہیں، یہ ایک باہمی رشتہ ہے اور آپ کو کبھی پتہ نہیں چلتا کہ کب یہ رشتہ آپ کو کہاں لے جائے اور پھر واپس لے آئے۔ اس فلم میں بہت کچھ یادگار ہے لیکن کشمیر بہت علیحدہ ہے اور میں وہاں 25 یا 26 سال بعد گئی ہوں، تب میں ایک اسکول کی بچی تھی جب میں وہاں گئی اور اب کشمیر ایک کام کے سلسلہ میں گئی، وہاں پر شوٹنگ ایک اچھا تجربہ رہا، جب تک فلم کی شوٹنگ رہی میں بھی وہا رہی، وہاں کے لوگ بہت اچھے ہیں اور اس سب کے لیے میں وشال کی شکر گزار ہوں۔اس فلم میں ماں کا کردار کوئی اتنا مشکل تو نہیں تھا مگر مجھے اس کردار میں بہت کچھ پسند آیا، اس کردار نے مجھے واقعی مصروف رکھا یا یہ کہیے کہ میری زندگی میں بہت کچھ شامل ہوگیا ہے۔ اس کردار سے متعلق بات کرنا بڑا مشکل ہے‘ میرے پاس کوئی اس کی پروموشن کا کوئی تصور نہیں تھا‘ مجھے صرف اس کردار کی شوٹنگ کرنا تھی اور پھر فلمسازوں کے لیے سب کچھ ٹھیک ٹھیک ہوگیا۔ مگر اب ہر کسی کے لیے ہر چیز کا ایک حصہ ہے‘ آج کی نسل سمجھتی ہے کہ یہ ایک عام سا کردار ہے مگر میرے لیے کچھ مشکل سا تھا۔