لکھنؤ ۱۷ دسمبر : دہشت گرد تنظیم طالبان کے زریعہ پشاور میں ایک ملٹری اسکول پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علماء ہند کے جنر ل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ و سنی دونوں دہشت گردی کے شکار ہوتے رہے ہیں ،عزاخانوں پر مجلس کے دوران حملے ہوتے ہیں ،مسلمانوںخصوصا شیعوں کی ٹارگیٹ کلنگ ہورہی ہے ،بے گناہوں کا قتل عام کیا جارہاہے۔پاکستا ن سمیت عراق ،سیریا اور کئی ممالک میں ایسے دہشت گردانہ حملوں میں کبھی اسپتالوں کو نشانہ بنا یا گیا اور کبھی اسکولوں کو مگر مولویوں کے ساتھ دوسرے لوگ بھی خاموش رہے کیونکہ وہ حملے زیادہ تر شیعوں پر کئے جارہے تھے انکی خاموشی دہشت گردوں کی ہمت میں اضافہ کا سبب بنتی رہی ہے ۔آج پاکستان میں دہشت گردانہ حملے میں جس طرح معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا وہ انتہائی شرمناک حرکت ہے جسکی ہم مذمت کرتے ہیں ۔اس طرح کے حملوں سے ہمارے ملک کی حکومتوں کو بھی کچھ سیکھنا چاہئے یہاں بھی اسی ذہنیت کے لوگ مجلسوں پر حملے کررہے ہیں مگرہماری حکومتیں ووٹوں کے لالچ میں چپ رہتی ہیں اس طرح ایسے لوگوں کے حوصلے بڑھتے ہیں۔ پاکستان میں بھی ایسے ہی چھوٹے چھوٹے حملوں سے ابتدا ہوئی تھی اور آج نوبت یہاں تک پہونچ گئی کہ بچوں پر بھی رحم نہیں کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی بار ہر دھرم کے لوگوں کو ایک منچ پر لاکردہشت گردی کے خلاف بڑے مظاہرے کئے اور ایک ریلی بھی دہشت گردی کے خلاف کرنے جارہے تھے جس پر سرکار نے پابندی لگاکر آتنک وادیوں کے حوصلوں کو بڑھایا تھا ۔مولانا نے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہئے جو اسکولوں ،اسپتالوں اور مجلسوں کو ٹارگیٹ کررہے ہیں ۔ہر دھر م کے لوگ مل کر اس صورتحال کا سامنا کریں اور آتنک واد کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔