لکھنؤ: مارچ کے مہینے میں راجدھانی کے رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ میں کڈنی ٹرانس پلانٹ سہولت شروع ہونے کے ساتھ ہی مریضوں کو ڈائلیسس کا مفت فائدہ بھی ملے گا۔ ریاستی حکومت کے اٹھارہ ڈویژنوں میں پی پی پی ماڈل پر ایسے ڈائلیسس مراکز قائم کرنے کی تیاری ہے جہاں مریضوں کو مفت ڈائلیسس کی سہولت فراہم ہو سکے۔ صحت محکمہ کے اعلیٰ افسران کے مطابق حکومت اٹھارہ ڈویژنوں میں مریضوں کو مفت ڈائلیسس کی سہولت فراہم کرانا چاہتی ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی منشاء ہے کہ نجی تنظیمیں بھی آگے قدم بڑھائیں۔ منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ریکویسٹ فار کوالیفکیشن آر ایف کیو اور ریکویسٹ فار پرپوزل آر ایف پی کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔ ان درخواستوں کو جمع کرنے کی آخری تاریخ ۲۹؍جنوری طے کی گئی ہے۔ افسران کے مطابق ہرایک ڈویژن کے اسپتالوں میں ۱۰-۱۰ بستروں کی ڈائلیسس سہولت فراہم کرائی جائے گی۔ اس سے ہر روز اسپتال میں اوسطاً پچاس مریضوں کی ڈائلیسس کی جا سکے گی۔ مرکزی حکومت کی صحت اسکیم یعنی سی جی ایچ ایس کی مقررہ شرحوں سے بھی کم میں جو ڈائلیسس کرنے کی تجویز پیش کرے گا اسے ہی یہ سینٹر قائم کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ یاد رہے کہ حکومت ان اسپتالوں میں مریضوں سے ایک بھی پیسہ نہ لیکر اپنے بجٹ سے ڈائلیسس کے خرچ کو برداشت کرے گی۔ نیفرو لوجسٹ کی کمی کے سبب حکومت پی پی پی ماڈل کی بنیاد پر مراکز قائم کرنا چاہتی ہے۔ یہ مرکز لکھنؤ، کانپور، آگرہ ، علی گڑھ، اعظم گڑھ، الہ آباد، گورکھپور، چترکوٹ، جھانسی، دیوی پاٹن، مرادآباد، میرٹھ، وارانسی،سہارنپور، فیض آباد، بریلی بستی اور وندھیانچل میں قائم کئے جانے کی تجویزہے۔