نیویارک:سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے 2016 کے صدارتی انتخابات مہم میں بحران کے بادل اس وقت اور گہرے ہو گئے ، جب امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے انسپکٹر جنرل نے اس بات کا انکشاف کیا کہ وزیر خارجہ کے عہدے پر رہتے ہوئے محترمہ کلنٹن جس ذاتی ای میل اکاؤنٹ کا استعمال کر رہی تھیں، ان میں کم از کم چار ایسے ای میل تھے جن میں خفیہ اطلاعات تھیں۔
انسپکٹر جنرل چارلس میککلو نے کانگریس کے ارکان کو خط لکھ کر گزشتہ جمعرات کو آگاہ کیا کہ محترمہ کلنٹن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سے بھیجے گئے اور حاصل ہوئے تقریبا 30 ہزار ای میل میں سے جن 40 ای میل کو نمونے کے طور پر استعمال کیا گیا، ان میں سے کم از کم چار ایسے تھے جن میں خفیہ اطلاعات تھیں۔ جس وقت یہ ای میل بھیجے گئے ، اس وقت حکومت نے انہیں خفیہ قرار دیا تھا۔
انسپکٹر جنرل نے جمعہ کو وزارت خارجہ میں اپنے ہم منصب اسٹیو لنک کے ساتھ جاری کئے گئے مشترکہ بیان میں کہا، ‘‘ان خفیہ اطلاعات کو کبھی بھی پرائیویٹ طور پر نہیں بھیجا جانا چاہئے تھا۔ وہ اطلاعات اب بھی خفیہ ہی ہیں۔’’