لکھنؤ: ریاستی حکومت نے ’ہماری بیٹی اوراس کا کل‘ اسکیم کے تحت اقلیتی فرقہ کی درجہ دس پاس طالبات کو تعلیم جاری رکھنے اور ان کی شادی کیلئے بڑی تعداد میں فائدہ پہنچانے کے مقصد سے دی جانے والی یکمشت امداد تیس ہزار سے گھٹاکر بیس ہزار کردیئے ہیںاس حکم کے تحت دسواں پاس وہ طالبات اس امدادکے مستحق ہوںگے جن کے سرپرستوں کی سالانہ آمدنی چھتیس ہزار تک ہوگی جنہوں نے ۱۳-۲۰۱۲میں ہائی اسکول یا اس کے مساوی امتحان پاس کیا ہواور اس سال درجہ گیارہ میں داخلہ لیا ہے اور یہ بھی درج کرنا ہوگا کہ غیر شادی شدہ ؍طلاق شدہ ؍شادی شدہ یا ان کے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے۔ غلط اطلاع دینے پر متعلقہ طالبہ سے دی گئی امدادی رقم وصول کر لی جائے گی اور قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اسکیم کے شرائط و ضوابط میں کی گئی ترمیم کے نقطہ نظر طالبات کو ۱۰؍دسمبر تک متعلقہ عہدنامہ جمع کرنا ہوگا۔ ضلع اقلیتی بہبود افسر کے ذریعہ عہد نامہ کی تصدیق کرتے ہوئے آخری شکل دی جائے گی۔ طالبات اپنی درخواستیں ڈائریکٹر اقلیتی بہبود محکمہ کو ۲۳؍دسمبر تک فراہم کر دیں۔ ڈائریکٹر اقلیتی فلاح و بہبود محکمہ کے ذریعہ اہل طالبات کیلئے ضروری رقم کا الاٹمنٹ ضلعی سطح پر ۳۱؍دسمبر تک کر دیا جائے گا اور ۱۵؍جنوری تک منڈل یا ضلع سطح کے اجلاس میں اہل طالبات کوامدادی رقم دی جائے گی۔