فتح اللہ۔پاکستان کے خلاف اپنے کھلاڑیوں کی کارکردگی سے خوش افغانستان کے کوچ کبیر خان نے آج ہندوستان اور سری لنکا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم ایشیا کپ میں ‘ جیت کی بھوکی ‘ ہے ۔ افغانستان نے کل پاکستان کے 6 وکٹ 117 رن پرآئوٹ کر دیے تھے لیکن بعد میں 248 رن بنا کر پاکستان نے 72 رن سے
میچ جیت لیا ۔خان نے پاکستان سے ملی ہار کے بعد کہا ہمارے تمام کھلاڑی ایک یا دو میچ جیتنے کو بے قرار ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اس سے ٹیم کا حوصلہ بڑھے گا ۔اس سے افغانستان کرکٹ کو اگلے دس سال تک فائدہ ہوگا اور نوجوان کھلاڑیوں کا مستقبل بدل جائے گا ۔ انہوں نے کہا ، ہماری کارکردگی کو دیکھنے کے بعد ہمارے خلاف کھیل رہی ٹیمیں ہمیں ہلکے میں لینے سے پہلے دو بار سوچینگی ۔ انہیں ہمارے گیند بازوں کی حکمت عملی پر غور کرنا ہوگا ۔ ہم یہاں کپ جیتنے نہیں بلکہ ایک یا دو میچ جیتنے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ، افغانستان میں کھلاڑی ہٹٹے – کٹے ہیں ۔وہ مضبوط اور جارحانہ ہیں جس سے انہیں تیز گیند باز بننے میں مدد ملتی ہے ۔ افغان کرکٹر تیز گیند باز بننا چاہتے ہیں ، اسپنر نہیں ۔ کوچ نے کہا کہ ان کے پاس حامد حسن کے طور پر ایک اور عمدہ تیز گیند باز ہیں ۔انہوں نے کہا ، آپ نے ابھی حامد حسن کو دیکھا نہیں ہے ۔ جب آپ اسے دیکھو گے تو آپ کی رائے بھی بدل جائے گی ۔خان نے کہا کہ اگر وہ اس ٹورنامنٹ میں کچھ پوائنٹس بنا سکے تو ملک میں کرکٹ کی تقدیر بدل جائے گی ۔انہوں نے کہا ، ‘ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ہمارا کھیلنے کا مقصد دوسری ٹیموں سے بالکل جدا ہے ۔ دوسری ٹیمیں ٹورنامنٹ جیتنے یا اچھا مظاہرہ کرنے آئی ہیں ۔ ہم بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارا مقصد مختلف ہے ۔ ہم ایک بھی میچ جیت گئے تو اگلے دس سال تک افغانستان کرکٹ کا مستقبل بدل جائے گا ۔ انہوں نے کہا ، ہمارے نوجوان کھیلوں میں حصہ لینے لگیں گے اور یہی ہم چاہتے ہیں ۔ہمارا مقصد افغانستان میں کھیلوں کو لے کر تبدیلی لانا ہے ، صرف ٹورنامنٹ جیت نہیں ۔