نئی دہلی۔ہندوستانی بیڈمنٹن کیلئے موجودہ سال کامیابی سے بھرا رہا جس ملک کے کھلاڑیوں نے آٹھ انفرادی خطاب جیتے اور ٹیم چمپئن شپ میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستان کو بیڈمنٹن میں نئی طاقت کے طور پر پیش کیا۔ سائنا نہوال اور کے سری کانت نے چین اوپن سپر سیریز پریمیئر کا خطاب جیتا جبکہ پی وی سندھو نے عالمی چمپئن شپ سمیت کل پانچ کانسے کا تمغہ جیتے۔ اس کے علاوہ ہندوستان نے ابیر کپ اور ایشیائی کھیلوں میں تاریخی تمغہ جیتے۔ گزشتہ چند سالوں میں جہاں سائنا ہندوستانی بیڈمنٹن کا چہرہ رہی وہیں اس سال بہت سے نوجوان کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سائنا نے جہاں سال میں تین خطاب جیتے وہیں سری کانت، کشیپ، اروند بھٹ، سندھو اور ایچ ایس پرنے بھی کم سے کم ایک خطاب جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ سوربھ ورما اور پی سی تلسی بھی بین الاقوامی چیلنج طبقے کی مقابلوں میں خطاب جیتنے میں کامیاب رہے۔ ہندوستان کیلئے سال کا پہلا خطاب سائنا نے انڈیا گراں پری گولڈ کے ساتھ جیتا اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے طویل وقت کے خطابی خشک کو بھی ختم کیا۔ انہوں نے اس کے علاوہ جون میں آسٹریلیا سپر سیریز اور پھر نومبر میں چین سپر سیریز پریمیئر کا خطاب جیتا۔ سائنا کی کارکردگی میں جہاں اتار چڑھائو دیکھنے کو ملا وہیں نوجوان سندھو نے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
وہ لکھنؤ میں انڈیا گراں پری گولڈ کے فائنل میں پہنچی اور اس کے بعد انچیون میں ایشیائی بیڈمنٹن چمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہی۔جوالہ گٹا اور اشونی پونپا کی خاتون ڈبلز جوڑی بھی اپریل میں ایشیائی بیڈمنٹن چمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہی۔ ہندوستان نے مئی میں پہلی بار تھامس اور ابیر کپ فائنلس کی میزبانی کی۔ سائنا اور سندھو نے اس ٹورنامنٹ کو ہندوستان کے لئے یادگار بناتے ہوئے خواتین ٹیم کو کانسے کا تمغہ دلایا۔ سندھو جولائی میں دولت مشترکہ کھیلوں کا خواتین سنگلز کا خطاب جیتنے کے قریب پہنچی لیکن کینیڈا کی مشیل لی کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ان کے کانسے کا تمغہ سے اطمینان کرنا پڑا۔ دولت مشترکہ کھیلوں میں اگرچہ ہندوستان کا مظاہرہ مجموعی طور اچھا رہا۔ گلاسگو میں ہوئے ان کھیلوں میں کشیپ نے مرد سنگلز میں طلائی تمغہ کا ہندوستان کا 32 سال کا انتظار ختم کیا اور گروسائی دت نے بھی کانسے کا تمغہ جیتا۔ سال 2010 کی چمپئن جوالہ اور اشونی کی جوڑی کو اگرچہ چاندی کا تمغہ کے ساتھ اکتفا کرنا پڑا۔ ایک ماہ بعد 19 سالہ سندھو عالمی چمپئن شپ میں دو کانسے کے تمغے جیتنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی بنی جب کوپن ہیگن میں انہوں نے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔
نوجوان پرنے کو اس کے بعد ویتنام گراں پری اوپن کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ انڈونیشیا ماسٹرز گراں پری گولڈ میں خطاب جیتنے میں کامیاب رہے جو ان کے کیریئر کا پہلا خطاب تھا۔ہندوستان اس کے بعد ایشیائی کھیلوں کی بیڈمنٹن مقابلے میں تمغے کے 28 سال کے خشک کو بھی ختم کرنے میں کامیاب رہا جب سائنا اور سندھو کی قیادت میں ہندوستانی خاتون ٹیم نے انچیون میں کانسے کا تمغہ جیتا۔ کندھے کی چوٹ کی وجہ سے سات ماہ بیڈمنٹن سے دور رہے اجے جے رام بھی اس کے بعد المیرے میں ڈچ اوپن گراں پری کا خطاب جیتنے میں کامیاب رہے۔ نومبر میں سائنا اور سری کانت نے چین اوپن سپر سیریز پریمیئر میں بالترتیب خواتین اور مردوں واحد کا خطاب جیت کر تاریخ رقم کی۔جہاں یہ سائنا کا سال کا تیسرا خطاب تھا وہیں سری کانت نے اپنے کیریئر کا سب سے بڑا خطاب جیتا۔ سری کانت نے اس ٹورنامنٹ میں فائنل کے اپنے سفر کے دوران دو بار کے اولمپک چمپئن اور پانچ مرتبہ کے عالمی چمپئن چین کے لن ڈین کو بھی شکست دی۔ سائنا اور سری کانت اس کے علاوہ اجلاس کے آخر میں ہونے والے عالمی سپر سیریز فائنلس میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے جس میں دنیا کے سب سے اوپر آٹھ کھلاڑی کھیلتے ہیں۔یہ دونوں اس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچے۔