نئی دہلی۔ ہندوستانی ون ڈے کپتان مہندر سنگھ دھونی دیوی دیوتاؤں کے مبینہ معاملے میں جمعہ کو کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔دھونی نے ایک میگزین کیلئے بھگوان وشنو کے طور پر تصویر شوٹ کرایا تھا جس کے بعد ان کے خلاف ہندو دیوی دیوتاؤں کی توہین کرنے کا معاملہ درج کرایا گیا تھا۔ ہندوستانی کپتان دھونی نے خصوصی اجازت درخواست دائر کر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ہائی کورٹ نے ہندوستانی کرکٹر کے خلاف مجرمانہ کیس کے تحت کارروائی منسوخ کرنے کی اپیل کو مسترد کر دیا تھا۔ دھونی کے خلاف بنگلور کی ٹرائل کورٹ میں عرضی التواء ہے جس پر 14 ستمبر کو سماعت ہونی ہے۔قابل ذکر ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا ایک کرکٹر اور نامی شخصیت ہونے کے ناطے دھونی کو لوگوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے نتائج کے بارے میں معلومات ہونی چاہیے۔انہیں اس طرح کے اشتہارات کے نتائج کے بارے میں پتہ ہونا چاہیے تھا۔دھونی کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے معاملے میں سماجی کارکن جیاکماہیریمت نے معاملہ درج کرایا تھا۔ دھونی اس متنازعہ اشتہار میںبھگوان وشنو کے طور پر نظر آئے تھے اور انہوں نے اپنے ہاتھ میں جوتا لے رکھا تھا۔ عدالت نے دھونی کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا تھااس طرح کئی بار نامی ہستیاں بغیر کسی ذمہ داری کے ایسے اشتہارات کرتی ہیں۔
اور ان کا مقصد صرف پیسہ کمانا ہوتا ہے بغیر اس کے نتائج سوچے۔سماجی کارکن کی درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے دھونی کے خلاف کسی کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچانے کے معاملے میں تعزیرات ہند کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔اس کے علاوہ مجسٹریٹ نے دھونی کو عدالت میںپیش ہونے کیلئے بھی ہدایات دیں تھی۔