نئی دہلی۔ مرکزی حکومت اور قومی اولمپک یونٹ نے ملک میں کھیل کی ترقی اور اولمپک 2024 کی ممکنہ دعویداری پر بحث کے لئے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی( آئی او سی) کے سربراہ تھامس باک کو اس ماہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کیلئے مدعو کیا ہے۔سال 2013 میں آئی او سی کے صدر کا عہدہ سنبھالنے والے باک کو یہاں وزیراعظم مودی کے ساتھ ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا ہے۔ اختیاری طور پر اجلاس کیلئے 27 اپریل کی ت
اریخ مقرر کی گئی ہے۔ آئی او سی کے صدر بننے کے بعد باک کی یہ پہلا ہندوستان دورہ ہوگا۔جرمنی کے تلواربازی کے سابق اولمپئن باک کو سوئٹزرلینڈ کے لسانے میں آئی او سی کے صدر دفتر میں کھیل سیکرٹری اجیت شرن اور ہندوستانی اولمپک یونین کے صدر این رامچدرن نے دعوت سونپی۔ باک کے آج آئی او اے کے سب سے اوپر حکام کے ساتھ ملاقات کرنے کی بھی امید ہے۔ آئی او اے ذرائع نے کہا کہ حکومت باک کو یہ بتانا چاہتی ہے کہ وہ 2024 اولمپک کھیلوں کی دعویداری کو لے کر پرجوش ہے لیکن فی الحال رسمی طور پر کوئی معلومات نہیں دینا چاہتا۔ اس سلسلے میں کوئی سرکاری افسر رسمی معلومات دینے کو تیار نہیں ہے۔ذرائع نے تاہم کہا کہ باک ملک میں اولمپک کھیلوں کی ترقی کو لے کر کافی شوقین ہیں اور آئندہ برسوں میں اولمپک مہم میں ملک بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔رامچدرن نے تصدیق کی کہ وزیر اعظم مودی اس ماہ باک سے ملیں گے لیکن انہوں نے 2024 اولمپک کھیلوں کیلئے ہندوستان کی ممکنہ دعویداری پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔رامچدرن نے کہاآئی او اے اور حکومت ہند نے آئی او سی کے سربراہ ڈاکٹر تھامس باک کو ہندوستان میں کھیلوں کی ترقی پر بحث کیلئے معزز وزیر اعظم کے ساتھ اس ماہ کے آخری ہفتے میں اجلاس کیلئے مدعو کیا ہے۔باک کو دیے گئے دعوت میں عارضی طور پر اجلاس کی تاریخ کا ذکر ہے لیکن رامچدرن نے کہا کہ تاریخ پر فیصلہ آئی او سی اور وزیر اعظم کے دفتر کو کرنا ہے۔رامچدرن نے کہایہ عارضی تاریخ ہے۔ لیکن ہمارے وزیر اعظم اور آئی او سی کے سربراہ مخصوص لوگ ہیں اس لئے ان کا دفتر اصلی تاریخ پر فیصلہ کرے گا۔ہندوستان اگر 2024 اولمپکس کیلئے دعویداری کرنا چاہتا ہے تو اس کے پاس ستمبر 2015 تک کا وقت ہے اور میزبانی میں ایکسپریشن آف انٹریسٹ کے عمل جنوری میں شروع ہو چکا ہے۔اٹلی کا روم، جرمنی کا ہیمبرگ اور امریکہ کا بوسٹن 2024 گیمز کی میزبانی کی خواہش آئی او سی کو ظاہرکر چکا ہے۔ آئندہ مہینوں میں کینیا کو نیروبی، مراکش، قطر کا دوحہ، فرانس کے دارالحکومت پیرس اور روس کا سینٹ پیٹرز برگ بھی دوڑ میں شامل ہو سکتا ہے۔برازیل کا ریو ڈی جینرو 2016 میں ہونے والے اگلے اولمپک کی میزبانی کرے گا جبکہ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں 2020 کھیلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔اولمپک 2024 کی میزبانی کے خواہاں شہروں کو اگلے سال جنوری تک اپنی متعلقہ حکومتوں سے درخواست فائل اور گارنٹی خط آئی او سی کو سونپنا ہو گا۔کام گروپ کی درخواست کا اندازہ کرنے کے بعد آئی او سی ایگزیکٹو بورڈ اگلے سال مئی میں میزبانی کی دوڑ میں شامل ہونے والے چنندہ شہروں کا اعلان کرے گا۔ عالمی ادارہ اس کے بعد 15 ستمبر 2017 کو پیرو کے لیما میں آئی او سی کے 130 ویں اجلاس میں میزبان شہر کے انتخاب کیلئے پولنگ کرے گی۔حکومت نے گزشتہ سال 2018 ایشیائی کھیلوں کی میزبانی کیلئے آئی او اے کے قدم کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ آئی او اے کے سینئر نائب صدر وریندر ناناوتی نے کہا کہ اگر حکومت ہند 2024 اولمپک کھیلوں کے لئے دعویداری کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس سے ملک کے کھیل کی دنیا کو خوشی ہو گی۔انہوں نے کہاہمارے وزیراعظم فعال لیڈر ہیں۔ اگر حکومت کو لگتا ہے کہ ہندوستان 2024 اولمپک کھیلوں کیلئے دعویداری کر سکتا ہے تو اس سے آئی او اے ، کھلاڑیوں اور لوگوں کو خوشی ہو گی۔ناناوتی نے کہااگر ہندوستان کو اتنے بڑے کھیلوں کی میزبانی کرنی ہے تو حکومت کو ہی خرچہ اٹھانا ہوگا کیونکہ آئی او اے اکیلا کچھ نہیں کر سکتا۔اولمپک 2024 کے میزبان شہر کو پچھلے مقابلوں کے مقابلے کم پیسا خرچ کرنا ہوگا کیونکہ آئی او سی نے کئی اصلاح پسند اقدامات کئے ہیں جس میں کھیلوں کی میزبانی کرنے والی قومی اولمپک کمیٹی کو عالمی ادارے سے مالی حمایت بھی شامل ہے۔آئی او سی 2024 اولمپک کھیلوں کے انعقاد کیلئے تقریبا ایک ارب 50 کروڑ روپے کی شراکت دے گا۔ ممکنہ دعویدار شہروں کو موجودہ انعقاد مقامات کے استعمال پر زور دینے کیلئے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔