کراچی۔پاکستان کے تجربہ کار کپتان مصباح الحق نے کہا کہ اگر ورلڈ کپ میں ان کی ٹیم کوارٹر فائنل سے آگے بڑھنے میں کامیاب رہتی ہے تو اسے سیمی فائنل میں ہندوستان سے بھڑنے سے گریز نہیں ہے۔مصباح نے ایڈیلیڈ سے پی ٹی آئی سے خاص بات چیت میں کہا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان دونوں سیمی فائنل میں جگہ بنا لیتے ہیں تو یہ ان کی ٹیم کیلئے اپنے دیرینہ حریف کے خلاف ورلڈ کپ کا ہارکاریکارڈ توڑنے کا ایک اور موقع ہو گا۔ پاکستان آج تک عالمی کپ میں کبھی ہندوستان کو نہیں ہرا پایا ہے۔مصباح نے کہایہ ہمارے لئے ایک اور موقع ہوگا اور ہم اس
سوچ کے ساتھ اس میچ میں اتریں گے۔ ہم اسے توڑنے کو ایک اور موقع کے طور پر لیں گے کیونکہ ہم عالمی کپ میں آج تک ہندوستان سے نہیں جیت پائے ہیں۔ہندوستان نے اس ٹورنامنٹ کے ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے ابتدائی میچ میں پاکستان کو شکست دی تھی۔ یہ اس کی عالمی کپ میں اپنے حریف پر مسلسل چھٹی کامیابی تھی۔مصباح نے کہاہمیں مثبت سوچ اور اپنا بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے اعتماد کے ساتھ اس میچ میں اترنا ہوگا۔پاکستانی کپتان نے کہا کہ ان کی ٹیم جمعہ کو ہونے والے کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دینے کے تئیں اعتماد ہے۔انہوں نے کہامحمد عرفان ٹیم سے باہر ہو گئے ہیں جو کہ ہمارے لئے بہت بڑا دھچکا ہے لیکن پھر بھی ہم یہ میچ جیت سکتے ہیں۔ اگر ہم ٹورنامنٹ کی سب سے مضبوط ٹیم جنوبی افریقہ کو ہرا سکتے ہیں تو پھر آسٹریلیا کو بھی ہرا سکتے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کے بارے میں مصباح نے کہا کہ وہ امید سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہاوہ موجودہ چمپئن ہیں۔
اور وہ جانتے ہیں کہ یہ ان کیلئے سب سے بڑا چینجہے۔ اس کے علاوہ وہ گزشتہ تین ماہ سے آسٹریلیا میں کھیل رہے ہیں اور ورلڈ کپ کی تیاریوں میں لگے تھے۔ اس سے انہیں کافی مدد ملی ہے۔مصباح نے کہایقینا جب آپ موجودہ چمپئن ہوتے ہو تو آپ خود اعتمادی سے بھرے ہوتے ہو اور ان کی ٹیم کافی تجربہ کار ہے۔ وہ گزشتہ دو سال سے اسی ٹیم کے ساتھ کھیل رہے ہیں اور ان کا کپتان مہندر سنگھ دھونی بھی کافی تجربہ کار ہے۔انہوں نے کہاانہوں نے اب تک عالمی کپ میں امید سے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔مصباح نے کہا کہ مسلسل چار جیت درج کرنے سے ان کی ٹیم نے اعتماد حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہایہ ٹیم اپنے لوگوں کیلئے جیتنا چاہتی ہے۔ میں بھی ایسا چاہتا ہوں کیونکہ یہ میرا آخری ٹورنامنٹ ہے۔ ہم نے اس سے پہلے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہی عالمی کپ جیتا تھا اور اس بار بھی لوگوں نے ہم سے بہت امیدیں لگائی ہیں۔ ہم ان کیلئے پھر سے اسے جیتنا چاہتے ہیں۔