پونے۔ہندوستانی تیز رفتار اور ڈریک فلکر ملکھا سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں کرکٹ کو کافی ترجیح دی جاتی ہے جس سے دیگر کھیلوں کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ انہوںنے اس کھیل کو آگے بڑھانے کیلئے میڈیا کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔ ٹاپ خواتین ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا کے ساتھ پرتگالی دولت مشترکہ کھیلوں کیلئے لانچ کرتے ہوئے کہا کہ دیگر کھیلوں کی جانب دھیان کیسے جائے گا۔ جب کرکٹ کو اتنی ترجیح دی جاتی ہے۔ اتنے برسوں تک دیگر کھیلو ںمیں کوئی بڑا ایتھلیٹ سامنے کیوں نہیں آیا اس عظیم ایتھلیٹ نے کہا کہ اس کیلئے میڈیا کو کافی قصور وار ٹھہرایاجانا چاہئے ۔ ملکھا سنگھ نے کہا کہ دیگر کھیلوں کی خراب حالت کیلئے صرف حکومت کو قصوروار ٹھہرائے جانے کی عام بات کو روکا جانا چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ کھیلوں کیلئے کئی آزاد کھیل کمیٹیاں بنانی چاہئے اورآپ چین کی مثال لیجئے جس نے کھیلوں کو اتنی اچھی طریقے سے پیش کرتے ہوئے اس پر ترقی کی ہے ۔ملکھا سنگھ نے کہا کہ ہاکی کے عظیم کھلاڑی دھیان چند کسی دیگر سے پہلے بھارت رتن کے حق دار تھے۔ انہوںنے ساتھ ہی عظیم کرکٹر سچن تیندولکر کو ملک کا وزیر کھیل بنانے کی تجویز دی ۔ سنگھ نے گووا میں اگلے سال ہونے والے کھیلوں کی لانچنگ کے موقع پر کہا کہ سچن تیندولکر کو کھیل کا وزیر بنایا جانا چاہئے۔ تاکہ وہ کھیل کی بہتری کیلئے کام کرسکیں۔ صرف کھلاڑی ہی سنجیدہ اور لگن سے کام کرسکتا ہے۔ جو کھیلو ںکیلئے ہونا چاہئے ۔ انہوںنے کہا کہ کبھی بھی نہیں سوچا کہ انہیں اعلیٰ شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا جانا چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ اگر میں ایمانداری سے کہو تو میں نے اس کے بارے میں کبھی سوچا ہی نہیں تھا۔حالانکہ ایک شخص دھیان چند کسی بھی دیگر سے پہلے بھارت رتن کے حقدار تھے۔ کھیلوں میں دھیان چند کا تعاون بے مثال ہے۔