نئی دہلی(بھاشا)ہندوستان میں گاہکو ں کو مہنگے سوئس چاکلیٹ آنے والے وقت میںسستے ہوسکتے ہیں۔ حکومت یورپی آزاد تجارتی ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے)کے ساتھ آزادتجارتی سمجھوتے میں سوئٹزرلینڈ کے چاکلیٹ پر درآمد ٹیکس کم کرسکتی ہے پی ایف ٹی اے ایک چار رکنی تنظیم ہیں جس میں سوئٹزرلینڈ کے علاوہ ناروے ،آئیس لینڈاور لکٹینسٹن شامل ہیں ایک سینئر افسر نے کہا کہ بات چیت میں پیش رفت جاری ہے ۔سوئٹزر لینڈ نے ہندوستان سے مہنگے چاکلیٹ پر ٹیکس موجودہ ۳۰فیصد سے کم کرنے کو کہا ہے وزارت کامرس اس معاملے پر غور کررہی ہے۔ ای ایف ٹی اے آزاد تجارتی سمجھوتے پر بات چیت کررہے ہیںا وردونوں فریق کے درمیان ۱۳۔۱۴دور کی گفتگو مکمل ہوچکی ہے۔ افسر نے کہا کہ ٹیکس کم ہونے سے ہندوستانی صارفین کو فائدہ ہوگا۔ آج جب کوئی شخص بیرون ملک سے آتا ہے تو وہ اپنے ساتھ ہمیشہ سوئس یا بلجیم چاکلیٹ ساتھ لاتا ہے اس نے کہا کہ ایسے میں کیوں نہ انھیں ہندوستان میںہی چاکلیٹ خریدنے کا متبادل فراہم کیا جائے ۔ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کم سے کم چار مہنگے سوئس چاکلیٹوں کے معاملے میں ٹیکس کم ہونے کو لے کر گھریلوچاکلیٹ بنانے والی کمپنیوںکو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہئے۔ ملک میں چاکلیٹ کا بازار تقریباتین ہزار کروڑروپئے کا ہے اوریہ شعبہ سالانہ پندرہ فیصد کی شرح سے بڑھ رہاہے اس میں ملٹی نیشنل کیڈبری اورنیسلے کی بڑی
حصہ داری ہے۔