کولکتہ ۔کنگز الیون پنجاب کے
نے کہا کہ ہندوستانی کرکٹ میں تیز گیند باز کو مزید گیندبازی کرانے کی عادت ہے اور انہوں نے مشورہ دیا کہ یہ یقینی بنانے کے لئے کہ گیند بازی سطح سے سمجھوتہ نہیں ہو ، اس میں تال میل بیٹھنا ضروری ہے ۔ڈاویس ٹیم انڈیا کے بولنگ کوچ بھی ہیں ۔ان کی رہنمائی میں کنگز الیون پنجاب کے تیز گیند باز سندیپ شرما اور پرودر اوانا نے موجودہ آئی پی ایل سات میں متاثر کیا ہے ۔انہوں نے کہا مجھے لگتا ہے کہ یہاں ایک بڑی عادت مزید گیند بازی کرنے کی ہے ۔
میں ایک دن انوریت سنگھ سے بات کر رہا تھا اور اس نے کہا کہ رنجی ٹرافی میں وہ ایک میچ میں اوسطا 45 اوور ڈالی ہے ۔اس میں نو میچوں سے زیادہ ہوتے ہیں ، جس کے درمیان میں تین دن کا وقفہ ہوتا ہے ۔یہ جسم کے لئے کافی تھکاوٹ ہوتی ہے کیونکہ اس میں 140 ۔ 145 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے گیند بازی کرنی ہوتی ہے ۔ایسا کرنا جسمانی طور پر ناممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر وقت توجہ گیند بازی کی سطح پر ہونا چاہئے ۔ ڈاویس نے کہااگر آپ تیز گیند باز اور اسٹرائک گیند باز بننا چاہتے ہو تو کم گیند بازی کرنی چاہئے اور شاید تیز رفتار سے گیند بازی کرنی چاہئے اور مزید گیند بازی کرنے کے بجائے اس کے اعلی سطح پر توجہ دینا چاہئے ۔
انہوں نے کہا لیکن تب گیند بازی کرنی ہی ہوگی ، جب آپ کا کپتان آپ سے ایسا کرنے کے لئے کہتا ہے اور جب آپ کی ٹیم کو گیند بازی کی ضرورت ہے ۔یہ گیند بازوں کیلئے مشکل صورتحال ہوتی ہے ۔اور کسی بھی گیند باز کی طرح اگر آپ اپنی بہترین گیند بازی نہیں کرو گے تو وکٹ نہیں مل سکتے ۔
ڈاویس نے کہا یہ اچھا ہو گا کہ اس میں توازن پیدا کیا جائے کہ ان گیند بازوں سے مزید بولنگ نہیں کرائی جائے ۔لیکن پھر وہ گیند بازی کریں تو وہ اپنی سب سے اوپر کی رفتار سے گیند بازی کرسکیں ۔