سری نگر: ہندوستان میں اڑھائی ملین لوگ کینسر سے متاثر ہیں جبکہ اب ہر سال 8 لاکھ سے زائد لوگوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کے نئے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ یہ انکشاف کینسر سے متاثرہ مریضوں کیلئے کام کررہی ‘بریسٹ کینسر پیشنٹس بنیفٹ فا¶نڈیشن (بی سی پی بی ایف)’ نے کیا ہے ۔
فا¶نڈیشن کے بانی صدر ڈاکٹر سمیر کول نے یو این آئی کو بتایا کہ فا¶نڈیشن بہ اشتراک حکومت ہند اعلیٰ درجے کی چھاتی کے کینسر سے متاثرہ ہندوستانی مریضوں کے انتظام کیلئے رہنما خطوط پر مبنی دستاویز‘گلمرگ اعلامیہ’ 10 اکتوبر کو شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ کے خیبرہوٹل میں جاری کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتوں کی طرف سے کینسر کے مرض پر کم توجہ دینے ، تیزی سے بڑھتی ہوئی شہری آباد کاری کے لئے اور اس سے جڑے صحت کے مسائل کی وجہ سے ترقی پذیر دنیا میں کینسر کا مرض بڑھتا اور پھیلتا جارہا ہے ۔ ایک تخمینے کے مطابق اڑھائی ملین ہندوستانی کینسر سے متاثر ہیں جبکہ اب ہر سال 8 لاکھ سے زائد لوگوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کے نئے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ ہندوستان میں ہر سال 5 لاکھ لوگ کینسر کی وجہ سے مر جاتے ہیں جبکہ 2015 کے آخر تک یہ تعداد 7 لاکھ تک بڑھنے کا امکان ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گلمرگ اعلامیہ جاری کرنے کے بعد ‘لوکل ایڈوانسڈ بریسٹ کینسر (ایل اے بی سی)’ پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں ملک کے معروف ماہرین صحت شرکت کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ورکشاپ میں مرکزی وزارت صحت کے سینئر بیوروکریٹس اور افسران بھی شرکت کریں گے ۔ ڈاکٹر کول نے بتایا کہ بی سی پی بی ایف ایک غیر منفعت بخش تنظیم ہے جو گذشتہ 11 برسوں سے ہندوستان اور جنوبی ایشیا کے خطے میں کینسر میں مبتلا غریب اور نادار مریضوں کے مشکلات کو کم کرنے کیلئے کام کررہی ہے ۔