نئی دہلی: ہندوستان نے اسرائیل کے تئیں اپنی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ دیتے ہوئے جنیوا میں اس کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں آئی ایک قرار داد پر ہوئی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اس قرار داد میں یو این ایچ آر سی کی ایک رپورٹ کی خیر مقدم کیاگیاتھا ، جس میں گزشتہ برس غزہ میں ہوئی لڑائی کے دوران مبینہ طور پر جنگی جرائم کے ثبوت پائے جانے کا دعویٰ کیاگیا ہے ۔
کل 41 ملکوں نے اس قرار داد کے حق میں ووٹنگ کی جبکہ امریکہ نے اس کی مخالفت کی۔ ہندوستان کے علاوہ چار دیگر ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
وزارت خارجہ نے بہر حال اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس کی سفارتی پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا ‘‘فلسطین کے تئیں ہندوستان کی طویل عرصے سے جاری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے ۔ جہاں تک اس قرار داد کاسوال ہے تو اس میں بین الاقوامی جرائم سے متعلق کورٹ (آئی سی سی) کا معاملہ تھا۔ ہندوستان اس سمجھوتے میں شامل نہیں تھا، جس کے تحت آئی سی سی کی تشکیل کی گئی تھی’’۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی شام اور شمالی کوریا کے بارے میں یو این آئی آرسی کی قرار دادوں میں جب آئی سی سی کا ذکر آیاتھا تو ہندوستان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیاتھا۔ اس بار بھی اس نے اسی پالیسی کو اپنایا ہے ۔