ملبورن۔چوٹ پر قابو پانے کی قوائد میں لگے آسٹریلیائی آل راؤنڈر شین واٹسن نے ہندوستانی دورے سے ایک ماہ پہلے ہی مائنڈگیم شروع کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم میں بھلے ہی عالمی پیمانے بلے باز ہیں لیکن انہیں آسٹریلیا میں الگ طرح کے چیلنج کا سامنا کرنا ہو گا۔واٹسن ابھی پنڈلی کی چوٹ سے نکل رہے ہیں اور ان کا مقصد ہندوستان کے خلاف چار دسمبر سے برسبین میں ہونے والی چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز سے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کرنا ہے۔انہوں نے ہندوستان کے تناظر میں کہا کہ ان کے پاس بہت سے عالمی پیمانے کھلاڑی ہے، خاص طور سے ان کی بلے بازی مضبوط ہے لیکن یہاں انہیں الگ طرح کے چیلنج کا سامنا کرنا ہو گا۔واٹسن نے اس کے ساتھ کہا کہ جس طرح سے ہندوستان نے گزشتہ دورے میں وطن میں اپنے دوستانہ پچیں تیار کرکے کلین
سویپ کیا تھا، اسی طرح سے آسٹریلیا بھی اپنے پسندیدہ وکٹ تیار کروائیگا۔انہوں نے سڈنی ریڈیو اسٹیشن سے کہا ہمیں پوری امید ہے کہ میدانملازمین پچوں کو ہمارے مطابق تیار کریں گے کیونکہ ہندوستان میں وہ یقینی طور پر اس بات کا یقین کرنا چاہتے ہیں کہ حالات ان کے موافق رہیں۔ ہندوستان نومبر میں آسٹریلیا کے دورے پر جائے گا اور دو پریکٹس میچ کھیلنے کے بعد چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں حصہ لے گا۔ پہلا ٹیسٹ میچ چار دسمبر سے برسبین میں شروع ہوگا۔اس کے بعد ایڈیلیڈ 12 سے 16 دسمبر، میلبورن 26 سے 30 دسمبر اور سڈنی تین سے سات جنوری میں ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے عالمی کپ سے پہلے ٹیم سہ رخی سیریز میں حصہ لے گی جس میں میزبان کے علاوہ انگلینڈ کی ٹیم حصہ لے گی۔واٹسن اس ہفتے کے آخر میں سڈنی کلب سدرلینڈ کیلئے ٹی 20 میچ میں کھیل کر واپسی کریںگے۔ آسٹریلوی ٹیم اب متحدہ عرب امارات میں ہے جہاں وہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں حصہ لے گی۔ واٹسن کو ٹیم میں واپسی کرنے پر ٹیسٹ میچوں میں نمبر چھ اور ون ڈے میچوں میں تیسرے نمبر پر بلے بازی کیلئے اترنا پڑ سکتا ہے لیکن یہ آل راؤنڈر کا خیال ہے کہ وہ اوپنر کے طور پر زیادہ کامیاب رہے ہیں۔انہوں نے کہامجھے تمام فارمیٹس میں سلامی بلے باز کے طور پر کامیابی ملی ہے۔ مجھے اس سوچ کے ساتھ میدان پر اترنا پسند ہے کہ مجھے صرف اپنا کھیل کھیلنا ہے اور نتائج کی فکر نہیں کرنی ہے اور تب میں اپنا بہترین کارکردگی کرتا ہوں۔واٹسن نے کہالیکن جب میں نچلے آرڈر میں بیٹنگ کرتا ہوں تو میرے سامنے سب سے بڑا چیلنج حالات کا اندازہ کرنا ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ہی میں آؤٹ ہونے کو لے کر بھی فکر مند رہتا ہوں اور اس سے میری سوچ منفی ہو جاتی ہے جس سے کئی بار میری کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے بھی صاف کیا ہے کہ اگر واٹسن واپسی کرتے ہیں تو ون ڈے میں تیسرے نمبر پر ہی اتریگے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں کہا جہاں تک ون ڈے کرکٹ کی بات ہے تو اگر واٹسن فٹ رہتا ہے تو وہ تیسرے نمبر پر بلے بازی کیلئے آئے گا۔ وہ ہمارے لئے اس نمبر پر کافی کامیاب رہا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ورلڈ کپ تک وہ اس نمبر پر بلے بازی کرے۔