میلبورن۔آسٹریلیا کے سابق سلامی بلے باز میتھیو ہیڈن ہندوستانی کرکٹ ٹیم سے کافی متاثر نہیں ہے اور ان کا خیال ہے کہ ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ مہمان ٹیم کو لگتا ہے کہ وہ غیر ملکی سرزمین پر جیت سکتے ہیں۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ موجودہ سیریز کے پہلے دو میچوں کے دوران اہم موقعوں پر ٹیم کھوئی ہوئی نظر آئی۔ہندوستان چار میچوں کی سیریز میں 0-2 سے پچھڑ رہا ہے۔میتھیو ہیڈن نے دی ڈیلی ٹیلیگراف میں اپنے کالم میں کہاہندوستان کی سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ وہ گھر کے باہر بھی جیت سکتے ہیں۔ دن کی خراب شروعات کرنا ہو یا اننگز کو صحیح طریقے سے انجام تک نہیں پہنچانا اہم موقعوں پر وہ کھوئے ہوئے نظر آتے ہیں۔ہیڈن نے کہا کہ برسبین ٹسٹ کے چوتھے دن نیٹ پر پریکٹس کے دوران گیند لگنے کے بعد شکھر دھون کے بلے بازی کیلئے آنے سے انکار کرنے کو لے کر ہوا تنازعہ ہندوستان کے خراب رویے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہابرسبین کے چوتھے دن بلے بازی کے لئے شکھر دھون کا نہیں اترنا ان کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ دھون کے فیصلے سے ہندوستانی ٹیم میں الجھن پیدا ہوئی اور مہندر سنگھ دھونی اور وراٹ کوہلی سمیت ٹیم کے دیگر کھلاڑی اس طاقتور ہندوستانی ٹیم کی کمزوری کو نہیں چھپا سکے۔ میتھیو ہیڈن نے آسٹریلوی کھلاڑیوں پر چھینٹا کشی کی کوشش کیلئے ہندوستانی ٹیم پر نشانہ بھی کیا۔ اس سابق بلے باز نے کہاانہیں اس کو بھی صحیح سمجھ نہیں ہے کہ جارحیت کیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ان کے گیندبازوں میں ہمیں آؤٹ کرنے کی صلاحیت ہے لیکن وہ ناتجربہ کار ہیں اور مسلسل ٹسٹ سطح کے اسپیل نہیں پھینک سکتے۔ میتھیو ہیڈن نے اگرچہ ہندوستانی بلے بازی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہاگیند بازی کے معاملے میں یقینی طور پر آسٹریلیا کا پلڑا بھاری ہے لیکن صلاحیت کے معاملے میں ہندوستانی بلے بازی برابری پر ہیں۔ وراٹ کوہلی عالمی معیارکاکھلاڑی ہے اور مرلی وجے نے نئی سطح حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہاوہ روایتی اور جارحانہ اسٹروک کھیلنے میں ماہر ہے اور اگر آسٹریلیا کو وہ ڈیوڈ وارنر کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنے کیلئے مل جائے تو یہ بے مثال شراکت ہوگی۔ لیکن باقی کھلاڑی تھوڑے کمزور ہیں۔