نگلینڈ کے درمیان کھیلا جارہا چوتھے ٹسٹ میں ٹیم انڈیا نے بھی انگلینڈ کے پانچ وکٹ 152رن پر گرادئے ہیں ۔اور انگلینڈ کو بڑی سبقت حاصل کرنے سے فی الحال روک دیا ہے ۔انگلینڈ کا بھی پڑی سبقت حاصل کرنے کا خواب چکناچور ہودوگیاہے۔اگر ٹیم انڈیا کے گیندباز انگلینڈ کو جلد کم اسکور پر آئوٹ کر لیتے ہیں تو ٹیم انڈیا چوتھا ٹسٹ میچ جیت کر ٹسٹ سیریز میں واپسی کر سکتی ہے۔وہیںچوتھے ٹسٹ کے ابتدائی روز انگلینڈ کے ہیرو رہے تیز گیند باز اسٹورٹ براڈ نے تصدیق کی کہ وہ ہندوستان کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز ختم ہونے کے بعد گھٹنے کی سرجری کرائیں گے۔ براڈنے
کہااس کی تصدیق ہو گئی ہے کہ میں آپریشن کرائوںگا۔ وقت کی تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن میرا دوست ڈاکٹر ہندوستان کے خلاف سیریز کے آخری ٹسٹ کے بعد سویڈن سے میری چوٹ کو دیکھنے آئے گا ۔
انہوں نے کہایہ سرجری اس ٹسٹ کے بعد یا پھر ون ڈے سیریز کے بعد ہو گی، یہ اس پر انحصار کرے گا کہ وہ کیا کہتا ہے ۔ براڈ نے اولڈ ٹریفرڈ پر ہندوستانی اننگز کو 152 رن پر سمیٹنے میں اہم کردار ادا کیا اور چھ وکٹ حاصل کئے۔ اس تیز گیند باز کو پچھلے کچھ عرصے سے گھٹنے میں مسئلہ ہو رہا ہے اور اوول ٹسٹ کے بعد کے وقت کو وہ چوٹ ٹھیک کرنے میں لگانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاگزشتہ 18 مہینوں میں کسی وقت میں سرجری کرا سکتا تھا اور اب یہ ایسے مرحلے پر پہنچ گئی ہے جب اسے کرانا ضروری ہے۔ لیکن اگر اس تیز گیند باز کا پانچویں ٹسٹ کے بعد گھٹنے کا آپریشن کیا جاتا ہے تو یہ قومی ٹوئنٹی 20 کپتان یقینا 25 اگست سے شروع ہونے والی پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز اور پانچ ستمبر کو واحد ٹی 20 میچ میں نہیں کھیل سکے گا کیونکہ سرجری پر قابو پانے کا وقت 14 ہفتے ہے۔ براڈاگرچہ فروری میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں اگلے سال شروع ہونے والے ورلڈ کپ کیلئے فٹ ہونے کے بارے میں مزید فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہامجھے ورلڈ کپ تک فٹ ہو جانا چاہئے۔ یہ تین، ساڑھے تین مہینے کا وقت ہو گا۔ یہ میرے لئے گھٹنے کا مسئلہ سے نجات پانے کا بہترین موقع ہے اور میں اس وقت کا استعمال مضبوطی حاصل کرنے کیلئے کروں گا۔
انگلینڈ کے آل راؤنڈر اسٹورٹ براڈ نے کہا ہے کہ ٹاس ہارنے کے بعد ان کے گیند بازوں نے کل حالات کا اچھا فائدہ اٹھایا اور انہیں اپنی بلے بازی سے ہندوستان کو میچ سے باہر کرنے کی ضرورت ہے۔ انگلینڈ نے پہلی اننگز میں ہندوستان کو صرف 152 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد دن کا کھیل ختم ہونے تک تین وکٹ پر 113 رنز بنائے۔ براڈ نے کہامیں مایوس تھا کہ ہم نے ٹاس گنوا دیا لیکن ہم خوش قسمت رہے کہ بادل چھائے ہوئے تھے انہوں نے کہالیکن یہ صرف حالات نہیں ہیں۔ ہمیں اچھی گیند بازی کی اور نئی گیند سے صحیح لینتھ رکھی اور گیند اچھی سوئنگ ہو رہی تھی۔ ہم نے صحیح لینتھ کے ساتھ ہندوستانی بلے بازوں کو چیلنج کیا اور اچھی طرح سے کیچ لپکتے ہوئے خود کو اچھی حالت میں پہنچایا ۔براڈ نے ہندوستانی اننگز کے دوران 25 رن دے کر چھ وکٹ حاصل کئے۔
وہیں دوسری جانب ہندوستانی آف اسپنر روچندرن اشون نے انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹسٹ میں اپنی ٹیم کے پہلی اننگز میں کم اسکور پر سمیٹنے کے باوجود امید نہیں چھوڑی ہے لیکن وہ اتنی محنت کرنے کے بعد آؤٹ ہونے سے کافی مایوس ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کل پہلی اننگز میں 152 رنز ہی بنا سکی جس کے جواب میں انگلینڈ نے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک تین وکٹ پر 113 رن بنائے۔ اس آف اسپنر نے ساتھ ہی ہندوستان کی اننگز کے دوران اپنے آؤٹ ہونے کے طریقے پر بھی مایوسی ظاہر کی۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا یہ ایسا وکٹ تھا جس پر ٹیم 150 پر آؤٹ ہو سکتی ہے، اشون نے کہااس پچ پر آپ کوئی تعداد مقرر نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہااس وکٹ پر گیند بازوں کیلئے کچھ تھا اور ان گیند بازوں نے کافی اچھی گیند بازی کی۔ شاید ہم کچھ اور رنز بنا سکتے تھے۔ آپ ہمیشہ کچھ اور رنز چاہتے ہیں۔ لیکن ہم نے آخر میں کچھ وکٹ حاصل کرکے اچھا کیا اور ہم اب بھی میچ میں بنے ہوئے ہیں ۔ ہندوستان نے کل یہاں ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اسٹیورٹ براڈ 25 رن پر چھ وکٹ اور جیمز اینڈرسن 46 رن پر تین وکٹ کی دھاردار گیند بازی کے سامنے پہلے چھ اوور میں ہی اس کا اسکور چار وکٹ پر آٹھ رن ہو گیا تھا ۔ آسمان میں بادل چھائے ہونے کے باوجود مہندر سنگھ دھونی کے پہلے بلے بازی کے فیصلے پر اشون نے کہاتمام میچوں میں وکٹ کافی حد تک اسی طرح کی تھی لیکن حالات کچھ مختلف تھے۔ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنا مکمل طور پر انتظام کا فیصلہ تھا۔ آخر میں انہوں نے کافی اچھی گیند بازی کی اور حالات کا پورا فائدہ اٹھایا۔پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچوں میں باہر بیٹھنے کے بعد اشون کو پہلی بار آخری الیون میں شامل کیا گیا اور انہوں نے 40 رن کی اننگز کھیلنے کے علاوہ دھونی کے ساتھ ساتویں وکٹ کیلئے 66 رن کی ساجھیداری کرکے ہندوستان کو بری طرح شرمسار ہونے سے بچایا۔ انہوں نے کہا میں صرف وکٹ پر ٹک کر کھیلنے کی کوشش کر رہا تھا۔ لیکن میں جس طرح آؤٹ ہوا اس سے مایوس ہوں۔ میں صرف خود کو ہی مجرم ٹھہرا سکتا ہوں۔ اگر ہم کچھ اور رن بناتے تو ان پر زیادہ دباؤ ڈال سکتے تھے ۔