نئی دہلی:کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا کہ مودی حکومت کے دور اقتدار میں نہ صرف ہماری خارجہ پالیسی اسرائیل اور امریکہ کے مفادات کی روشنی میں طے ہورہی ہے بلکہ ملک کی داخلی سلامتی میں بھی اسرائیلی دخل اندازی کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے ۔یو این آئی اردو سروس سے بات کرتے ہوئے سی پی آئی کے رہنما مسٹر اتل کمار انجان نے کہا“کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت مقبوضہ فلسطین میں عوام پر مظالم اور انہیں جائز حقوق سے محروم رکھنے کی وجہ سے ہم نے ایک عرصہ تک اسے اپنے یہاں سفارت خانہ کھولنے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی اس کے ساتھ اقتصادی او ر تجارتی تعلقات وسیع کئے ۔
مگر اب صورت حال یہ ہے کہ اسرائیل ہندوستان کو فوجی و سازو سامان فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے اور یہ دفاعی شراکت چالیس ہزار کروڑ روپے سے بھی تجاوز کرچکی ہے ”۔مسٹر انجام نے کہا “کہ مرکز میں بی جے پی حکومت کے قیام کے بعد سے ہی اسرائیل کے ساتھ جس طرح کی پینگیں بڑھائی جارہی ہیں وہ ملک کی داخلی سلامتی کے لئے بھی مہلک ہے ۔انہوں نے دعوی کیاکہ جہاں ہندوستان میں امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کا دفتر کھلنے کی بات ہورہی ہے وہیں ملک کی داخلی سلامتی کے معاملے میں اسرائیل کو کھلی چھوٹ دینے کی بھی تیاریاں ہورہی ہیں”۔