نئی دہلی۔ہندوستانی کشتی کیلئے سال 2014 کافی اچھا رہا اور اس سال اولمپکس کے ہیرو سشیل کمار اور یوگیشور دت نے پھر سے اچھا کھیل دکھایا جس سے ہندوستان کے ایشیائی کھیلوں میں 28 سال بعد اس طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہا۔لندن اولمپکس 2012 کے بعد پہلی بار کھیلنے اور فیکاکے وزن کلاس میں تبدیلی کی وجہ سے بڑھے وزن کلاس میں حصہ لینے والے سشیل اور یوگیشور نے اس سال جس ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اس میں خود کو ثابت کیا۔یوگیشور نے تو انچیون ایشیائی کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتا۔ یہ گزشتہ 28 سالوں میں کشتی میں ہندوستان کا پہلا طلائی تمغہ تھا۔ ان کی نگاہیں اب ریو اولمپکس پ
ر ٹکی ہیں۔یوگیشور کو گلاسگو دولت مشترکہ کھیلوں میں 60 کے بجائے 65 کلوگرام وزن کے زمرے میں حصہ لینا پڑا جس میں انہوں نے سونے کا تمغہ جیتا جبکہ دو بار کے اولمپک چیمپئن سشیل نے 74 کلوگرام میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
انہوں نے فائنل میں پاکستان کے قمرعباس کو چت کر کے اپنی بادشاہت ثابت کی تھی۔اس کے بعد سشیل اور یوگیشور نے ستمبر میں تاشقند میں عالمی چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لیا۔ سشیل بعد میں ایشیائی کھیلوں میں بھی نہیں گئے لیکن یوگیشور انچیون پہنچے اور وہاں انہوں نے تاریخ رقم کی۔اس درمیان ہندوستان کے نوجوان پہلوان امت کمار، بجرنگ، راجیو تومر اور خواتین پہلوان ببتا کماری اور ونیش فوگاٹ نے ان مقابلوں میں ہندوستانی ترنگا اونچا رکھا جہاں سشیل اور یوگیشور نے حصہ نہیں لیا۔ ان سب کے اچھے کارکردگی سے ہندوستان نے دولت مشترکہ کھیلوں میں پانچ طلائی سمیت 13 تمغے جیتے۔ہندوستان نے جونیئر ایشیائی کشتی چیمپئن شپ میں بھی ایک طلائی، تین چاندی اور ایک کانسے کا تمغہ حاصل کیا۔ ونیش 51 کلوگرام نے گرکو رومن میں طلائی تمغہ حاصل کیا۔ایشیائی کھیلوں میں ہندوستانی پہلوانوں نے پانچ تمغے حاصل کیے لیکن فیلاعالمی کشتی چمپئن شپ میں انہیں کوئی تمغہ نہیں ملا۔