برسبین۔ایشانت شرما،امیش یادو،آرون اور روچندرن اشون کی دھاردار گیند بازی کی بدولت ہندوستان نے آسٹریلیا کو بلے بازوں کے بہترین کارکردگی کے باوجود اس کی پہلی اننگز میں جمعہ کو 505 کے اسکور پر روک کر مضبوط برتری لینے سے روکا اور میچ پر گرفت برقرار رکھنے میں مدد کی۔ہندوستان نے آسٹریلیا کو دوسرے ٹسٹ کے تیسرے دن اس کی پہلی اننگ میں کل 109۔4 اوور میں 505 کے اسکور پر ڈھیر کر دیا۔اس اسکور کے ساتھ میزبان ٹیم نے 97 رنز کی برتری بنائی۔اس کے بعد ہندوستان نے اپنی دوسری اننگز میں دن کا کھیل ختم ہونے تک 23 اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر 71 رنز بنا لیے۔ہندوستان اب آسٹریلیا سے صرف 26 رنز پیچھے ہے اور اس کے پاس نو وکٹ باقی ہیں جس سے اب بھی میچ پر اس کی گرفت بنی ہوئی ہے۔ہندوستان نے مرلی وجے 27کااہم وکٹ کھو دیا ہے۔لیکن شکھر دھون ۔26۔اور چتیشور پجارا ۔15۔رن بنا کر میدان پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ٹیم کے اب نو وکٹ باقی ہیں۔آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے مرلی کو بولڈ کر 4۔کے اسکور پرہندوستان کو پہلا جھٹکا دیا۔مرلی نے اپنی اننگز میں 39 گیندوں میں چار چوکے لگائے۔اس سے پہلے ہندوستان نے آسٹریلیا کو نچلے آرڈر کے بلے بازوںمشیل جانسن ۔88۔
اور مشیل اسٹارک ۔52۔کی بہترین اننگز سے ملی برتری کے بعد کنٹرول کرتے ہوئے چائے کے وقفہ کے بعد 505 کے اسکور پر ڈھیر کر دیا۔اپنا کپتانی کاپہلاٹسٹ کھیل رہے اسٹیون اسمتھ نے میزبان ٹیم کی جانب سے اپنی سنچری میں سب سے زیادہ 133 رنز بنائے۔ لیکن آسٹریلیا کو کنٹرول کرنے کا کریڈٹ بھی گیندبازوںپر جاتا ہے جس میں فاسٹ بولر ایشانت نے 23 اوور میں 117 رنز دے کر تین وکٹ لیے۔تجربہ کار آف اسپنر اشون نے 33۔4 اوور میں 128 رنز دے کر دو وکٹ اور آرون نے 26 اوور میں 145 رنز دے کر دو وکٹ لیے۔اس سے پہلے میچ کے دوسرے دن امیش نے تین وکٹ چٹکائے تھے۔اس سے پہلے آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز کی شروعات 221 رن پر چار وکٹ سے آگے کی تھی۔اس وقت اسمتھ 65۔اور مشیل مارش ۔07۔رن پر ناٹ آؤٹ تھے۔25 سالہ اسمتھ نے ٹیم کیلئے رنز رفتار کو برقرار رکھا اور 191 گیندوں میں 13 چوکے اور دو چھکے لگا کر 133 رنز کی اننگز کھیلی۔وہ اسی کے ساتھ 1978 میں گراہم کے بعد پہلے آسڑیلیائی کپتان بن گئے ہیں جنہوں نے اپنی کپتانی ٹسٹ میں سنچری لگائی ہے۔اسمتھ کی یہ سیریز کی دوسری سنچری ہے۔ایڈیلیڈ ٹسٹ میں انہوں نے ناٹ آؤٹ 162 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔اسمتھ نے چوتھے وکٹ کیلئے شان مارش کے ساتھ 87 اور پھرساتویں وکٹ کے لیے نچلے آرڈر کے بلے باز جانسن کے ساتھ 148 رنز کی مضبوط پارٹنرشپ بھی ادا کی۔میچ میں آسٹریلیا کی صبح کے سیشن میں 247 پر اپنے دو وکٹ گنوانے کے بعد صورتحال کافی کمزور ہو گئی تھی۔لیکن پھر نچلے آرڈر کے بلے بازوں نے ٹیم کی پوزیشن کو سنبھالا۔ آٹھویں نمبر پر بلے بازی کے لیے اترے جانسن نے 93 گیندوں میں 13 چوکے اور ایک چھکا لگا کر 88 رنز کی زبردست اننگز کھیلی جبکہ اسٹارک نے نوویں نمبر پر کھیلتے ہوئے نصف سنچری بنائی۔اسٹارک نے 59 گیندوں میں چھ چوکے بھی لگائے۔ناتھن لیون 23۔اورا سٹارک نے نویں وکٹ کے لیے 56 رنز کی شراکت بھی ادا کی۔
اسٹارک کی یہ چوتھی ٹسٹ سنچری ہے۔اس کے علاوہ ہندوستان کو پہلی اننگز میں پانچ جھٹکے دینے والے جوش ہجل وڈ نے ناٹ آئوٹ 32 رن بنائے۔دن کا پہلا جھٹکا آسٹریلیا کو ایشانت نے دیا جب مارش کو 11 کے اسکور پر بولڈ کر دیا۔اس کے بعد کچھ ہی دیر بعد آرون نے بریڈ ہیڈن 06۔کو سستے میں پجارا کے ہاتھوں کیچ کراکر میزبان ٹیم کو دوسرا جھٹکا دیا۔اگرچہ اسمتھ نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا اور آخر کار ایشانت نے آسٹریلوی کپتان کو آٹھویں بلے باز کی شکل میں آؤٹ کر پویلین بھیجا۔اسمتھ کا آؤٹ ہونا آسٹریلیا کیلئے کافی مہلک لگ رہاتھا اور اس وقت ٹیم صرف 398 کے اسکور پر تھی۔لیکن نچلے آرڈر کے بلے بازوں نے گابا کی پچ پر کمال کا مظاہرہ کیا اور چھوٹی چھوٹی اہم شراکت داری ادا کی۔آسٹریلیا کے مہلک تیز گیند بازوں میں سے ایک جانسن نے بلے سے زبردست مظاہرہ کیا اورنصف سنچری بنائی۔لیکن پھر ایشانت کی گیند پر وہ مہندر سنگھ دھونی کے ہاتھوں اسٹمپس کے پیچھے لپکے گئے۔آف اسپنر اشون نے اسٹارک کو آخری بلے باز کی شکل میں آئوٹ کیا جبکہ نوویں بلے باز کی شکل میں لیون کا وکٹ آرون نے لیا۔آرون نے روہت شرما کے ہاتھوں لیون کو کیچ کراکر پویلین بھیجا۔