نئی دہلی۔ ایشیائی کھیلوں میں 16 سال بعد طلائی تمغہ اور 2016 ریو اولمپکس میں براہ راست داخلہ ہندوستانی ہاکی کیلئے کامیاب سال کا اہم آغاز رہا لیکن سال 2014 کے آخر قومی کوچ ٹیری والش کے استعفی کے ساتھ ہوا۔آٹھ بار کی اولمپک چمپئن ہندوستانی مرد ہاکی ٹیم پرانی شان کو دوبارہ حاصل کرنے کیلئے اور قدم بڑھائے۔ ٹیم نے جنوبی کوریا کے انچیون میں ایشیائی کھیلوں کا طلائی تمغہ جیتا جبکہ عالمی چمپئن آسٹریلیا کو ٹسٹ سیریز میں اسی کی سرزمین پر شکست دی۔ آسٹریلوی کوچ والش نے ہندوستان کے ساتھ کوچنگ کریئر کی شروعات آٹھ ممالک کے ہاکی ورلڈ لیگ فائنل کے ساتھ کی جس ٹیم مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھٹے مقام پر رہی۔والش کو اس کے بعد ہالینڈ کے دا ہیگ میں ورلڈ کپ کے ساتھ اپنے پہلے بڑے ٹورنامنٹ کا سامنا کرنا پڑا جس میں ہندوستانی ٹیم ایک بار پھر مایوس کرتے ہوئے نویں مقام پر رہی۔دو ٹورنامنٹوں میں خراب کارکردگی کے بعد ہندوستانی ٹیم گلاسگو دولت مشترکہ کھیلوں کیلئے روانہ ہوئی جہاں ٹیم کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی تھی۔ ٹیم نے ٹورنامنٹ میں اپنی کارکردگی سے کچھ حد تک ناقدین کو پرسکون کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔والش کی رہنمائی میں ہندوستانی ٹیم نے گلاسگو میں بہتری کے اشارے بھی دیے۔اس کے بعد والش کی رہنمائی میں ہی ہندوستان نے ایشیائی کھیلوں میں 16 سال کے طلائی تمغہ کے خشک کو ختم کیا۔ہندوستان نے سیمی فائنل میں میزبان جنوبی کوریا کے دباؤ سے ابرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی جہاں پاکستان کو ہرا کر ٹیم نے 1998 بینکاک کھیلوں کے بعد اپنا پہلا طلائی تمغہ جیتا۔
اس جیت نے ہندوستان نے ریو اولمپکس 2016 میں بھی براہ راست داخلہ کا حق پایا۔ہندوستان کی خواتین ٹیم کی ایشیائی کھیلوں میں تیسرا مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ہندوستانی مرد ٹیم نے اس کے بعد آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر شکست دی لیکن سال کا اختتام ٹیم کیلئے مایوس کن رہا جب والش نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ والش نے بہتر تنخواہ اور ٹیم کے انتخاب میں زیادہ حق کا مطالبہ کے ساتھ استعفی دیا تھا اور ان کے ہندوستانی کھیل اتھارٹی اور وزیر کھیل سرواند سونووال کی کوششوں کے باوجود اس کوچ کو نہیں روکا جا سکا۔ والش اگرچہ خود بھی ہندوستانی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے خواہش مند تھے۔والش کی ٹیم کے ساتھ واپسی کو روکنے میں ہاکی انڈیا کے صدر نریندر بترا کی اہم کردار رہا ہے جو امریکی فیلڈ ہاکی ٹیم کے ساتھ مدت کے دوران والش کی طرف سے مبینہ مالی بدعنوانی کی معلومات سامنے لے آئے۔ اس آسٹریلیا کوچ کے جانے سے ہندوستانی ٹیم کو دھچکا لگا اور ہائی پرفارمینس ڈائریکٹر رولیٹ اولٹمینس کو بھونیشور میں چمپئن ٹرافی کیلئے ٹیم کا اضافی چارج سونپ دیا گیا۔آٹھ ممالک کے اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان کا آغاز اچھا نہیں رہا لیکن ٹیم نے لیگ مرحلے میں ہالینڈ کو 18 سال میں پہلی بار شکست دی۔کوارٹر فائنل میں دنیا کی نویں نمبر کی ٹیم ہندوستان نے چوتھے نمبر کی ٹیم بیلجیم کو ہرا دیا لیکن سیمی فائنل میں اسے پاکستان کے ہاتھوں شکست جھیلنی پڑی۔ ہندوستان اس کے بعد تیسرے مقام کے مقابلے میں بھی آسٹریلیا سے ہار گیا۔اس درمیان ہاکی انڈیا لیگ کا دوسرا سیشن سردار سنگھ کی قیادت والے دہلی ویوراڈرس نے جیتا۔ ہندوستانی خاتون ہاکی ٹیم نے بھی نیل ہاگڈ کی رہنمائی میں بہتری کے اشارے دیے لیکن اس آسٹریلوی کوچ نے بھی ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے معاہدہ کو نہیں بڑھایا۔ ساتھ کی انڈر 21 لڑکوں کی ٹیم نے سلطان آف جوہر کپ خطاب کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے ملک کو جشن منانے کا موقع دیا۔