برسبین،16 دسمبر (یواین آئی)آسٹریلیا کے ہاتھوں پہلا ٹسٹ ہارنے والی ہندوستانی کرکٹ ٹیم بدھ سے شروع ہونیوالے گابا ٹسٹ میں اصل کپتان مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں نئی توانائی اور نئی حکمت عملی کے ساتھ جیت کے ارادے سے میدان میں اترے گی۔چوٹ کی وجہ سے طویل عرصے کے بعد ٹیم میں واپسی کرنے والے مہندر سنگھ دھونی کے سامنے جہاں گابا میں ہندوستان کو جیت کی پٹری پر لانے کا چیلنج ہوگا وہیں مائیکل کلارک کے پوری طرح فٹ نہ ہونے کی وجہ سے آسٹریلیائی ٹیم کی کپتان سنبھالنے والے نوجوان کھلاڑی اسٹیون اسمتھ پرکپتان کی حیثی
ت سے اپنے پہلیٹسٹ میں فاتحانہ آغاز کرنے اور خود کو ثابت کرنے کا دباؤ ہوگا۔امید کی جاسکتی ہے کہ دونوں ٹیمیں اپنے نئے کپتانوں کے ساتھ دوسرے ٹسٹ میں نئی توانائی اور نئے حکمت عملی کے ساتھ میدان پر جیتنے کے ارادے سے اتریں گے۔آسٹریلیا ایڈیلیڈ ٹسٹ جیت کر پہلے ہی چار ٹسٹوں کی سیریز میں ایک۔صفر کی سبقت حاصل کرچکا ہے۔ ہندوستان کو قائم مقام کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں اس مقابلے میں جیت کی دہلیز پر پہنچنے کے باوجود اڑتالیس رنوں سے شکست کھانی پڑی تھی۔لیکن اب ٹیم کے کامیاب اور تجربہ کار کپتان دھونی کی واپسی سے سیریز کو ایک۔ایک سے برابر کرنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔دھونی کی واپسی جہاں مثبت اشارہ ہے وہیں آسٹریلیائی ٹیم نئے کپتان سمیت کچھ نئے چہروں کے ساتھ میدان پر اترے گی۔ آسٹریلیائی ٹیم میں گابا ٹسٹ کے لئے جاش ہیزل ووڈ اور مشیل اسٹارک کو شامل کیا گیا ہے، جو اس کے تیز گیند بازی کو مزید جارحانہ شکل دیں گے۔اس کے علاوہ کلارک کی جگہ شان مارش کو بلایا گیا ہے۔کپتان دھونی کے پاس کافی وقت کے بعد ٹیم میں واپسی کا ایک بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ وہ پچھلے مقابلے میں کھلاڑیوں کی غلطیوں اور حکمت عملیوں سے اچھی طرح واقف ہوں گے اور خود بھی پوری توانائی اور تازگی کے ساتھ میدان پر اتریں گے۔آسٹریلیائی بلے بازی فلپ ہیوز کی موت کے بعد سیریز پروگرام میں ہوئی تبدیلی سے ہندوستانی کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کے ماحول میں ڈھلنے کا زیادہ وقت نہیں ملا ہے اور اس کا نقصان کسی حد تک ٹیم انڈیا کو ہوسکتا ہے۔لیکن پچھلے میچ کو دیکھیں تو بلے بازی اور گیند بازی دونوں ہی شعبوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں نے غلطیاں کی ہیں جس میں سدھار کی ضرورت ہے۔ایڈیلیڈ ٹسٹ کی دونوں اننگز میں افتتاحی بلے باز شکھر دھون کی کارکردگی مایوس کن رہی جبکہ دوسری اننگ میں جیت نزدیک آنے کے باوجود لور آرڈر نے مایوس کیا۔ بلے باز وراٹ کوہلی نے چوتھے نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے دونوں اننگز میں سنچریاں لگاکر فارم میں واپسی کا اعلان کیاتو دوسری طرف سلامی بلے باز مرلی وجے کی کارکردگی بھی قابل تعریف رہی۔وراٹ نے دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 256 اور مرلی نے 152 رن بنائے ۔لیکن انہیں شکھر دھون، اجنکیا رہانے اور روہت شرما سے کوئی مدد نہیں ملی۔ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ ایڈیلیڈ کی دونوں اننگز میں صرف 49 رن جوڑے۔ جبکہ رہانے نے دونوں اننگز میں باسٹھ رن بنائے۔ا بتدائی بلے بازوں اور لور آرڈ ر کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے جیتا ہوا میچ ہندوستان کے ہاتھوں نکل گیا اور دھونی کے لئے اس سمت میں سدھار کرنا ضروری ہوگا۔کپتان کے لئے نمبر تین پر کسی مضبوط کھلاڑی کو اتارنا بھی بے حد ضروری ہوگا۔ تاکہ ٹیم شروع میں ہی ایک بڑے اسکور کی بنیاد ڈال سکے۔بلے بازی میں کمزور کڑی شکھر کے علاوہ گیند بازی کے شعبے میں بھی اصلاح کی ضرورت ہے۔ تیز گیند باز ایشانت شرما تجربہ کار کھلاڑی ہیں اور ان سے آسٹریلیا میں بہتر کارکردگی کی امید تھی لیکن فی الحال وہ ایڈیلیڈ ٹسٹ میں بالکل کامیاب نہیں رہے۔ایشانت نے پہلے مقابلے میں 126 کے اوسط سے دونوں اننگز میں کل اکتالیس اووروں میں 126 رن دے کر صرف ایک وکٹ حاصل کیا۔امید یہی ہے کہ دھونی ٹیم کے تیز گیند باز حملے میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں کریں گے۔ البتہ اسپن شعبے میں تجربہ آف اسپنر روی چندرن اشون کو جگہ دی جاسکتی ہے۔اشون لور آرڈر میں رن بنانے کے بھی اہل ہیں اور ایڈیلیڈ ٹسٹ کے بعد لور آرڈر میں رن بنانے کے لحاظ سے ان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔کرن شرما ایڈیلیڈ میں بہت مہنگے ثابت ہوئے تھے اور انہوں نے دو اننگز میں 238 رن دے کر چار وکٹ لئے تھے۔ توقع ہے کہ گابا کی پچ ہمیشہ کی طرح اچھال والی رہے گی، جو تیز گیند بازوں کے لئے فائدہ مند ہوگی۔ یہاں پر کافی گھاس ہے اور ایسی اچھال والی پچوں پر میزبان ٹیم ہندوستان پر حاوی ہوسکتی ہے۔ ہندوستان نے گابا میں کبھی کوئی ٹسٹ نہیں جیتا ہے۔ جبکہ آسٹریلیا کا یہاں بہترین ریکارڈ رہا ہے اور آخری بار چھبیس سال پہلے میزبان ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں یہاں شکست کھائی تھی۔ جبکہ ہندوستان نے 2003 میں یہاں میچ ڈرا کرایا تھا۔ہندوستان جہاں سیریز میں برابری کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگائے گا تو وہیں آسٹریلیا اپنے نوجوان کپتان اسمتھ کی قیادت میں نئی سوچ کے ساتھ میدان میں اترے گا اور گابا میں اپنے زبردست ریکارڈ کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے گا۔یہاں مشیل جانسن کی قیادت میں آسٹریلیا کا تیز گیندبازوں کا حملہ ہندوستانی بلے بازوں کے لئے چیلنج بن سکتا ہے۔دھونی نے دوسرے ٹسٹ میں ہندوستان کی کامیابی کے امکانات کے حوالے سے کہاکہ پچھلے دوروں میں ہم نے یہاں نہیں کھیلا ہے لیکن ہمیں کئی دیگر تیز پچوں پر کھیلنے کا تجربہ ہے۔ جس میں جوانسبرگ اور پرتھ شامل ہے۔یہاں پر ہمارے گیندبازوں کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہوگا اور خاص طور پر تیز گیندبازوں کو یہاں مدد ملے گی۔اسمتھ میچ سے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان کے خلاف برسبین میں بھی وہی جارحانہ انداز اختیار کیا جائے گا جس کے لئے آسٹریلیائی کرکٹ محفوظ ہے۔ ایڈیلیڈ کے میچ کے دوسرے دن دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان کچھ کہا سنی ہوئی تھی اس لئے گابا میں بھی دونوں طرف سے اس طرح کی جارحیت کا مظاہرہ ہوسکتا ہے۔آسٹریلیائی ٹیم میں ہیزل ووڈ اور مشیل اسٹارک کو شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ تجربہ کار ریان ہیرس کو آرام کرایا گیا ہے۔ کپتان کلارک کی غیر حاضری بھی محسوس ہوگی۔آسٹریلیائی سلیکٹروں نے بھلے ہی نئے چہروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے لیکن ہندوستان جیسی مضبوط ٹیم کے سامنے ان کھلاڑیوں کا بہت کم تجربہ پریشانی کا سبب بن سکتا ہیاور ہندوستان اگر سمجھ داری سے کھیلتا ہے تو اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔