لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ بنتھرا واقع ہوائی فوج چھاؤنی کے اندر اتوار کو مشتبہ حالات میںایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچنے والے اہل خانہ کو فوجی ملازمین نے گیٹ کے اندر داخل نہیں ہونے دیا جس سے ناراض متوفی کے اہل خانہ نے چھاؤنی گیٹ کے باہر زبردست ہنگامہ کیا۔ اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچ کر پولس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ خبر کے مطابق میمورا پنچایت مزرعہ ننکی کھیڑا کا باشندہ رام آسرے (۲۵) موہن لال گنج روڈ واقع میمورا چھاؤنی میں مزدوری کر رہا تھا۔ اتوار کو فضائیہ کے ملازم نے لو کش کے چچازاد بھائی وریندر کو اس کی موت کی خبر دی۔ وریندر نے بتایا کہ اتوار کی صبح ساڑھے گیارہ بجے اسے بتایا گیا کہ لوکش الیکٹرانک آرا سے درخت کاٹ رہا تھا اسی دوران درخت اس کے اوپر گرگیا جس کے سبب وہ شدید طور سے زخمی ہو گیا اور چھاؤنی کیمپس میں واقع اسپتال میں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ وریندر نے مزید بتایا کہ
اس کے تھوڑی دیر کے بعد افسران نے بیان تبدیل کرتے ہوئے اسے بتایا کہ لوکش گھاس کاٹ رہا تھا اسی دوران ٹریکٹر خراب ہو گیا جسے رام آسرے درست کرنے لگا اور اچانک ٹریکٹر چل پڑا جس کی زد میں آکر لوکش حادثہ کاشکار ہو گیا۔ لوکش کے والد رام آسرے و ان کے گھر والے جب وہاں پہنچے تو ہوائی فوج کے ملازمین نے انہیں گیٹ پر ہی روک دیا۔ دوپہر بارہ بجے سے شام پانچ بجے تک گیٹ کے سامنے بیٹھے متوفی کے اہل خانہ کو لو کش کی لاش کے قریب جانے نہیں دیا گیا اور نہ ہی وہ اس کی صورت دیکھ سکے۔ یہی نہیںلو کش کی لاش کو ایئر فورس کی گاڑی سے براہ راست پوسٹ مارٹم ہاؤس بھیج دیا۔ اس بات سے ناراض متوفی کے اہل خانہ نے ایئر فورس کے گیٹ پر زبردست ہنگامہ کیا۔