لکھنؤ:کسی بھی شعبہ کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ اسے وقت کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے۔ بایوکیمسٹری شعبہ کے صدر ڈاکٹر عباس علی مہدی نے یہ کام بخوبی انجام دیا ہے جس کیلئے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ بایوکیمسٹری شعبہ کی شروعات ڈاکٹر اے ایچ ساہنی نے ۲۸سال قبل ایک کمرہ سے کی تھی اور آج یہ ایک بڑا شعبہ ہے۔ اس کا سہرا کافی حد تک ڈاکٹر مہدی کو جاتا ہے۔ کے جی ایم یو کے ڈین پروفیسر راج مہروترا نے ڈاکٹر مہدی کو ’ہیرو آف دی ڈے‘ کہہ کر ان کی ستائش کی۔
بایوکیمسٹری شعبہ کے ۲۸ویں یوم تاسیس کے موقع پر مہمان خصوصی کوالٹی کونسل آف انڈیا کے جنرل سکریٹری بی وینکٹ رمن نے کہا کہ بایوکیمسٹری شعبہ کافی جدید اور بہتر ہے۔ انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈی کے گپتا اور صدر شعبہ ڈاکٹر مہدی کو ایک بہترین شعبہ کیلئے مبارکباد دی اور کہا کہ شعبہ میں تعلیم کا بہتر ماحول ہے۔ شعبہ کے ۲۸ویں یوم تاسیس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر گپتانے کی اور میڈیکل یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر راج مہروترا گیسٹ آف آنر تھے۔ اس موقع پر کلینکل بایوکیمسٹری سی ایم سی ویلور کے سابق آچاریہ اور صدر شعبہ ڈاکٹر اے ایس کاناگاساباپتھی نے ۲۰۱۲ء کے یوم تاسیس کا خطبہ پیش کیا۔ انہوں نے اپنے خطبہ میں لیبوریٹریز میں ہونے والی غلطیوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ معلومات کی کمی کے سبب طلباء عام طور پر ایسی غلطیاں کرتے ہیں جن کی وجہ سے جانچ کے نتیجے ہی بدل جاتے ہیں۔ ضرورت ہے کہ ڈاکٹر ان کی مناسب رہنمائی کریں۔
سینٹ جانس میڈیکل کالج بنگلور کے بایوکیمسٹری شعبہ کے سابق صدر ڈاکٹر تھپل وینکٹیش نے ۲۰۱۳ء کے یوم تاسیس کا خطبہ پیش کیا۔ انہوںنے ایتھکس ان لیبوریٹریزپر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر وینکٹیش کا کہنا تھا کہ ہرکام کا اپنا معیار ہوتا ہے جسے نظر انداز نہیں کیاجا سکتا ہے اگر ضوابط کو نظر انداز کر کے کوئی کام کیاجائے گا تو وہ بہتر طریقے سے نہیں ہو سکے گا۔
صدر شعبہ ڈاکٹر عباس علی مہدی نے بتایا کہ شعبہ کو حکومت ہند کے سائنس اینڈ ٹکنالوجی محکمہ نے اس سال ’فسٹ گرانٹ‘ کیلئے منتخب کیا ہے یہ ایک اہم اور اعزازی گرانٹ ہے جو حکومت ہند شعبوں اور یونیورسٹیز کو اپ گریڈ کرنے کیلئے فراہم کرتی ہے۔ اس کے تحت شعبہ کو نئے آلات اور ایک کمپیوٹر لیب قائم کرنے کیلئے ایک کروڑ سے زیادہ کی گرانٹ دی جائے گی۔
یوم تاسیس کی تقریب کے دوران وائس چانسلر نے شعبہ میں نوتعمیر و اپ گریڈ لیبوریٹریز کا افتتاح بھی کیا۔ ڈین پروفیسر راج مہروترا نے صدر شعبہ کی کامیابیوں اور ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں ’ہیرو آف دی ڈے‘ کہا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مہدی کی رہنمائی میں بایوکیمسٹری شعبہ کافی بہتر طریقے سے کام کر رہا ہے۔ طلباء کو نئی معلومات حاصل ہو رہی ہیں اور امید ہے کہ شعبہ کے اپ گریڈ ہونے کے بعد طلباء کو مزید فائدہ حاصل ہوگا۔
انہوں نے نماز کے بارے میں کہا کہ ایک انسان کو دوسرے انسان کی پریشانیوں کو سمجھنا اور ان کو دور کرنا ہی نماز ہے۔ باہمی بھائی چارہ پر زور دیتے ہوئے مولانا نے کہا کہ جتنا ہم آپس میں لڑتے رہیںگے اتنا ہی اسلام مخالف طاقتوں میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ انسان کو خوف خدا دل میں رکھ کر کوئی بھی عمل انجام دینا چاہئے۔ جس انسان کے اندر خدا کا خوف ہوگا وہی فلاح حاصل کر سکتا ہے۔مجلس کی شروعات طاہر نجمی نے تلاوت کلام پاک سے کی۔ مجلس کی پیش خوانی کے فرائض منیر عالم نے انجام دیئے اس کے علاو احمد سجاد و دیگر شعراء نے حضرت امام حسین اور حضرت عباس کی شان میں اشعار پیش کئے۔