لکھنؤ(نامہ نگار)ریاستی کانگریس نے یادوسنگھ کی معطلی کو تاخیر سے اٹھایا گیاقدم بتایاگیا۔ پارٹی نے کہا جس طرح سے انکم ٹیکس چھاپے کے بعداسے کام سے آزاد کرکے نوئیڈادفتر میں منسلک رکھاگیااس سے حکومت کی منشا پرسوالیہ نشان لگتے ہیں۔پارٹی نے یادوسنگھ، نوئیڈا اورگریٹر نوئیڈااتھارٹی کے گذشتہ دس برسوںکے تمام کاموں کی اعلیٰ سطحی جانچ کامطالبہ کیا ہے ۔پارٹی کے ترجمان سریندر راجپوت نے کہا
کہ حکومت کے ایس آئی ٹی قائم ہونے کے بعد جس طرح سے روزانہ نئے انکشاف ہو رہے ہیں حکومت کے پرانے ساتھی امر سنگھ نے الزام لگایاہے کہ یادوسنگھ تو محض مہرہ ہیں اس کے پیچھے کئی چہرے ہیں جن کاانکشاف ہوناباقی ہے ۔ انھوںنے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ریاست میںگذشتہ کئی برسوںسے ہر برس تقریبا دس ہزار کروڑ روپئے عوام کی محنت کی کمائی کی لوٹ ہوتی ہے ۔یہ پیسہ ٹنڈر ، کمیشن خوری یادیگر سرکاری اورغیر سرکاری مدوںمیں اخراجات کے نام پرلوٹاجاتاہے ۔اس پربھی انتظامیہ کو سخت کاروائی کرنی چاہئے۔ انھوںنے کہا گذشتہ دس برسوں کے کام کی جانچ ہو تو وہ لوٹ کے تمام کھیلوں کاانکشاف ہوگا۔ اسی کے ساتھ یادوسنگھ جیسے دیگرافسر اور انتظامیہ کے لوگ بے نقاب ہوکرقانون کی زدمیںآجائیںگے ۔