یمن کے جنوبی شہر ایب میں شیعہ حوثی باغیوں اور اہلِ سنت قبائلیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جن کے نتیجے میں بیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
یمن کے جنوبی صوبے البائدہ میں جمعرات کو جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کی مقامی شاخ انصار الشریعہ سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے حوثی باغیوں کے ایک قافلے کو روک لیا تھا۔عینی شاہدین کے مطابق اس کے بعد متحارب جنگجوؤں کے درمیان لڑائی چھڑ گئی تھی ا
ور انھوں نے ایک دوسرے پر راکٹ گرینیڈوں سمیت مختلف قسم کے ہتھیار استعمال کیے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لڑائی میں کم سے کم دس حوثی جنگجو مارے گئے ہیں۔
حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا میں سرکاری سکیورٹی فورسز کو مار بھگانے کے بعد 21 ستمبر سے اپنا کنٹرول سنبھال رکھا ہے اور اب وہ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی اپنا اثر ورسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انھیں اہلِ سنت یا القاعدہ کے جنگجوؤں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
یمن کے وسطی علاقے میں بھی حوثی باغیوں اور القاعدہ سے وابستہ جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں دس افراد مارے گئے ہیں۔ حوثیوں اور انصار الشریعہ کے درمیان البائدہ میں منگل کے روز لڑائی میں بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ایب سے پچاس کلومیٹر جنوب میں واقع شہر تعز کے نواح میں حوثیوں کا متعدد کاروں پر مشتمل ایک اور قافلہ دیکھا گیا تھا۔
القاعدہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کے جنگجوؤں نے گذشتہ روز ایب کے نزدیک واقع ایک قصبے اودین میں حملہ کیا تھا اور تین فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ انھوں نے نو گھنٹے تک حوثی جنگجوؤں کو قصبے میں داخل ہونے اور اس پر قبضے سے روکے رکھا تھا۔
گذشتہ ہفتے یمن میں القاعدہ کی شاخ جزیرہ نما عرب میں القاعدہ نے صنعا میں حوثیوں کے ایک اجتماع پر خودکش بم حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔ اس بم دھماکے میں سینتالیس افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہو گئے تھے۔