نامزد وزیراعظم نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت کر لی
یمن کے دارالحکومت میں صبح سویرے ایک خود کش حملے کے دوران کم از کم 32 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ خود کش بم دھماکے میں شیعہ حوثیوں کی ایک چیک پوائنٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
صبح سویرے ہونے والا یہ خوفناک دھماکہ صنعا کے وسط میں ہوا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے کم از کم 32 لاشیں گنی ہیں، جبکہ دیگر بہت سارے زخمی ہو گئے ہیں۔
قریب ہی ایک بنک کی حفاظت پر مامور اہلکار نے بتایا “خودکش حملہ آور نے خودکش بیلٹ باندھ رکھی تھی اور اس نے حوثی چیک پوسٹ کو ہدف بنایا جس کے نتیجے میں حوثی محافظین اور عام لوگ لقمہ اجل بن گئے۔”
اس خودکش بم دھماکے کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم خودکش دھماکے سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ القاعدہ کی کارروائی ہے۔
دریں اثناء یمن کے نئے نامزد کیے گئے وزیراعظم نے سخت مخالفت سامنے آنے پر اپنی نامزدگی قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ واضح رہے شیعہ حوثی 21 ستمبر سے دارالحکومت میں اہم جگہوں پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔
حوثی لیڈروں نے نامزد کیے گئے وزیراعظم کے خلاف احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس وجہ سے صدر ہادی نے نامزد کردہ وزیر اعظم کی معذرت قبول کر لی ہے۔ نامزد وزیراعظم نے صدر کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے “میں ملکی اور قومی اتحاد کو اہمیت دیتا ہوں۔”
اس خبر کے ساتھ ہی حوثیوں نے جمعرات کے روز طے کیے گئے احتجاج کی کال واپس لے لی ہے۔ صدر کے ایک حامی نے حوثیوں کی طرف سے معاہدے کے بعد پیچھے ہٹنے پر افسوس ظاہر کیا ہے۔