اقوام متحدہ: یمن کے صدر عبدالربو منصور ہادی نے ایران پر خانہ جنگی میں مدد کرنے اور ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے جیسے سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔مسٹر ہادی نے اقوام متحدہ میں عالمی رہنما¶ں کی موجودگی میں کہا کہ “ہم اس وقت ایک عجیب و غریب جنگ میں پھنسے ہوئے ہیں، ہم ملک کو بچانے کی لڑائی لڑرہے ہیں جو کہ ہمیں پوری طرح سے تباہ کردینا چاہتی ہے۔ آپ سب اس وقت ہمارے ملک کی صورتحال کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیں جہاں انتہاپسندوں کی وجہ سے انسانی بحران سنگین ہوتا جارہا ہے ۔یمن میں اس وقت سعودی عرب کی قیادت والے اتحاد اور حوتی باغیوں کے مابین تصادم جاری ہے ۔ حوتیوں کو شیعہ اکثریتی ملک ایران کی حمایت حاصل ہے جو خطہ میں سعودی عرب کا مخالف ہے ۔مسٹر ہادی نے سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “ہم شاہ سلمان کے ممنون ہیں جنہوں نے خلیجی ممالک کی طرف سے فضائی حملوں کی قیادت کرکے ہماری مدد کی۔اقوام متحدہ نے یمن کو انتہائی سنگین انسانی بحران والا خطہ قرار دیا ہے جس کے مطابق یمن کی دو کروڑ دس لاکھ کی آبادی کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے ۔