ایران کے مختلف شہروں میں نماز جمعہ کے بعد یمن پر آل سعود کی جارحیت کی مذمت میں مظاہرے کئے گئے-
ایران کے دارالحکومت تہران اور مقدس شہروں، مشہد اور قم سمیت، سات سو ستّر سے زائد شہروں اور قصبوں میں جمعے کے روز نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد یمن میں آل سعود کے ہاتھوں بےگناہ اور نہتے مسلمانوں کے قتل عام اور ان کی نسل کشی کے خلاف مظاہرے کئے گئے جن میں مظاہرین نے یمن پر فوری طور پر جارحیت بند کئے جانے کا مطالبہ کیا- دارالحکومت تہران کے نمازیوں نے بھی احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے یمنی عوام کے قتل عام سے متعلق آل سعود کے اقدامات کی شدید مذمت کی- مظاہرین نے امریکہ، صیہونی حکومت اور آل سعود مردہ باد کے نعرے لگائے- مظاہرین نے ایک قرارداد بھی منظور کی جس میں یمن کے مظلوم عوام کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے، آل سعود کی جارحیت کو علاقے میں صیہونی حکومت کا ناپاک وجود کی بقا کے لئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سازش سے تعبیر کیا اور تاکید کے س
اتھ کہا کہ صرف صیہونی حکومت کی بقا کی خاطر یمنی عوام کا قتل عام کیا جارہا ہے- اس قرار داد میں تہران کے عوام نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کو دہشتگردی کا مرکز قرار دیا اور عالمی اداروں خاص طور سے اسلامی تعاون تنظیم نیز عالم اسلام کے قانونی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ آل سعود اور ان سے وابستہ مجرموں کے خلاف قانونی کاروائی کئے جانے کی راہ ہموار کریں- تہران کے نمازیوں نے یمن کے محاصرے سے متعلق سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے مشترکہ منصوبے، یمنی عوام کی امداد کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کئےجانے نیز یمنی عوام کے خلاف ممنوعہ ہتھیار استعمال کئے جانے کی شدید مذمت کی اور دشمن کی جارحیت کے منھ توڑ جواب کو یمن کے مظلوم عوام اور عوامی تحریک کا مسلمہ حق قرار دیا
اتھ کہا کہ صرف صیہونی حکومت کی بقا کی خاطر یمنی عوام کا قتل عام کیا جارہا ہے- اس قرار داد میں تہران کے عوام نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کو دہشتگردی کا مرکز قرار دیا اور عالمی اداروں خاص طور سے اسلامی تعاون تنظیم نیز عالم اسلام کے قانونی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ آل سعود اور ان سے وابستہ مجرموں کے خلاف قانونی کاروائی کئے جانے کی راہ ہموار کریں- تہران کے نمازیوں نے یمن کے محاصرے سے متعلق سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے مشترکہ منصوبے، یمنی عوام کی امداد کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کئےجانے نیز یمنی عوام کے خلاف ممنوعہ ہتھیار استعمال کئے جانے کی شدید مذمت کی اور دشمن کی جارحیت کے منھ توڑ جواب کو یمن کے مظلوم عوام اور عوامی تحریک کا مسلمہ حق قرار دیا