انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ اس کے پاس ایسی معتبر دستاویزات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب نے یمن پر حملوں کے دوران امریکہ کے ممنوعہ کلسٹر بم استعمال کئے ہیں-
ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد نے حالیہ چند ہفتوں کے دوران یمن پر بمباری میں امریکہ سے خریدے گئے کلسٹر بم کا استعمال کیا ہے۔
یومن راٹئس واچ کے آرمز ڈائریکٹر سٹیو گوس نے میڈیا کو بتایا کہ یمن کے داخلی معاملات کو بنیاد بنا کر جنگ مسلط کرنیوالے سعودی اتحاد کے جنگی جہازوں نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جسکی وجہ سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔ انکا کہنا تھاکہ امریکا سے خریدے گئے کلسٹر بم یمن کے بعض شہری علاقوں میں برسائے گئے جنکے اثرات کئی عرصہ تک رہیں گے۔
انہوں نے بتایاکہ یمن جنگ کے دوران ٹکسٹرون سسٹم کے تیار کردہ سی بی یو 105 سنسر فیوز ہتھیاربھی استعمال کئے گئے جو سعودی عرب اور یو اے ای نے خریدے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ کلسٹر بموں کو جنگ میں استعمال کئے جانے پر دوہزار آٹھ میں ایک سو چھ ممالک نے مشترکہ طور پر پابندی عائد کی تھی اور اسکے استعمال کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ کلسٹر بموں کے استعمال سے سعودی عرب اور اسکے اتحادی ممالک عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویڈیوز، تصاویر اور دوسری دستاویزات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں تشکیل پانے والے اتحاد نے شمالی یمن میں واقع صوبہ صعدہ کے قریب کلسٹر بم برسائے ہیں-
۔۔۔۔۔۔۔
/169+242