کانپور (نامہ نگار)پریس کلب میں ۱۲؍سال بعد عہدیداران کے انتخاب کے لئے الیکشن ہوا۔ الیکشن ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ اس دوران الیکشن میں کھڑے ہونے والے امیدواروں کے حامیوں نے نعرے لگائے اور ووٹ مانگے وہیں امیدواروں کو بھی رائے دہندگان سے ووٹ مانگتے دیکھا گیا۔ انتخابی نتائج میں زبردست ٹکر کا اندازہ ہے۔ صدر جنرل سکریٹری اور خازن کے عہدوں پر تبدیلی کے آثار نظر آرہے ہیں۔ کانپور پریس کلب کی تاریخ میں آج کا دن ۱۲؍برس کے بعد نئے عہدیداران کے انتخاب کا موقع اخبارنویسوں کو حاصل ہوا۔ حالانکہ پریس کلب کاالیکشن نہ کرانے کے سلسلہ میں ایک مخصوص گروپ کوشاں تھا۔ لیکن اسے کامیابی نہیں مل سکی۔ اخبارنویسوں کی کوششوں کے سبب آج ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن افسر بھکیندر تیواری نے ووٹنگ کے لئے ۹بجے صبح کا وقت دیا تھا لیکن الیکشن کی تیاری نہ ہونے کے سبب ایک گھنٹہ تاخیر سے یہ کام شروع ہوا۔ اخبارنویسوں نے بھی جوش و خروش سے الیکشن میں حصہ لیا۔ اس موقع پر پولیس انتظامیہ کی طرف سے بھی پختہ بندوبست تھے۔ پولیس نے رائے دہندگان کو لائن بناکر پولنگ بوتھ تک بھیجا ۔ دوسری طرف گیٹ پر لگی ووٹر فہرست میں نام دیکھنے کے بعد ہی رائے دہندگان کو بوتھ تک جانے دیا گیا۔ صدر ، جنرل سکریٹری، نائب صدر اور ورکنگ کمیٹی کے لئے الیکشن میدان میں آئے امیدواروں نے اپنے حمایت میں ووٹ مانگے۔ الیکشنی ماحول کو دیکھتے ہوئے صدر ، جنرل سکریٹری اور خازن کے عہدوں پر زبردست
مقابلہ ہونے کے آثار ہیں۔