کانپور۔اترپردیش کے تین کرکٹروں میں دو سریش رینا اور بھونیشور کمار سنگھ کے بی سی سی آئی سے گریڈ اے کے معایدے کیلئے منتخب ہونے سے اترپردیش کرکت ایسو سی ایشن کافی پر جوش ہے۔سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ کانپور کے چائنا مین گیندباز کلدیپ یادو نے اپنے کرکٹ کیرئر میں پچھلے چھ مہینوں میں بہت لمبی چھلانگ لگائی ہے۔
کلدیپ کی پہلی کامیابی ٹیم انڈیا میں منتخب،دوسری عالمی کپ کی تیس ممکنہ کھلاڑیوں میں اپنی جگہ بنانااور اب تیسری کامیابی بی سی سی آئی کے گریڈ سی کا معاہدہ ملنا ہے۔بھونیشور کما رکے گریڈ اے میں جگہ عظیم بلے باز سچن کے ریٹائرمنٹ ہونے کے بعد ملی ہے۔یوراج سنگھ ،گوتم گمبھیر جیسے بڑے کھلاڑیوں کے مقام پر انھیں جگہ ملی جس سے یوپی سی اے کے افسران بہت خوش ہیں۔
یوپی کے چائنامین گیندباز اور آج کل کانپور میں اتر پردیش کی طرف سے رنجی کھ
یل رہے کانپور کے جاج مئو میں پیدا ہوئے اور شہر کے مقامی میدان میں کرکٹ کی باریکیاں سیکھنے والے کلدیپ محض چھ ماہ میں اتنی کامیابی ملنے سے کافی خوش ہیں۔
کلدیپ نے آج کانپور کے گرین پارک اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ہندوستانی بورڈ نے میرے اوپر اتنا یقین کیا ہے تو میری ذمے داری بھی بہت بڑھ گئی ہے۔کہ میں اپنا سب سے اچھا مظاہرہ کروں۔اور اپنے مظاہرے سے دکھادوں کی میں ہندوستان کا نام اپنی گیندبازی سے دم پر اونچا کر سکتا ہوں۔کلدیپ نے کہا کہ آج کل میں تھوڑا سست ہوں اور لیکن اگلے رنجی میچ میں میدان پر آجائوں گا۔اور اپنا سب سے بہترین مظاہرہ کروں گا۔
یوپی کے تین کھلاڑیوں کے بی سی سی آئی کے معاہدہ میں منتخب کئے جانے سے یوپی کے افسران بہت پر جوش ہیں۔یوپی سی اے کے ڈائیکٹر ایم ایم مشرا نے کہا کہ یوپی کیلئے بہت فخر کی بات ہے۔کہ اس کے تین کھلاڑیوں کا بی سی سی آئی کے معاہدہ میں منتخب کئے گئے ہیں۔وہ بھی یوراج،گمبھیر، ظہیرخان اور ہربھجن سنگھ کو چھوڑکر۔کانپور کی جاج مئو کی کالونی میں کرائے کے مکان میں رہنے والا کلدیپ یادہ ایک مڈل آرڈر کے کنبہ سے تعلق رکھتے ہیں۔اور وہ گھر کے اکلوتے بیٹے ہیں۔ان کے والد ایک اینٹ کا بھٹہ چلاتے ہیں۔انھوں نے بتایا کی میرا بیٹا شروع سے ہی کرکٹ کا کافی شوقین تھا اور اسی کو دیکھتے ہوئے میں نے اپنے نودس سال کی عمر سے ہی اسے کرکٹ کی کوچنگ کلانی شروع کر دی تھی۔
کلدیپ کے والد نے بتایا کہ ابھی کلدیپ صرف انیس سال سے کچھ زیاکہ عمر کا ہے اس کے پاس کافی وقت ہے اپنا کھیل دکھانے کیلئے۔انھوں نے کہا کہ ہم لوگ قریبی ضلع انائو میں رہتے تھے لیکن کرکٹ کیلئے کلدیپ کی مھنت کو دیکھتے ہوئے ہم کانپور میں مرائے کے مکان میں رہنے لگے کیونکہ یہاں اچھی کرکٹ کی سہولت اور کرکٹ کے میدان تھے ساتھ ہی ساتھ اسے کرکٹ کی باریکیاں سکھانے کیلئے اچھے کوچ بھی تھے۔