لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ انتخابات کے دوران ریاست میں اچانک شراب کے کاروبار میں اضافہ ہو جاتا ہے ساتھ ہی دیگر ریاستوں سے اسمگلنگ کر کے شراب لائی جاتی ہے۔ اس پرنکیل کستے ہوئے ایس ٹی ایف نے منگل کی دیر رات الہ آباد ضلع میں ۱۲۴۰ پیٹی مدھیہ پردیش کی شراب کے ساتھ ایک ٹرک کو پکڑا۔ پولیس نے ٹرک میں سوار دو لوگوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ برآمد کی گئی شراب کی قیمت ۳۶ لاکھ روپئے بتائی جا رہی ہے۔ ایس ٹی ایف سے موصول معلومات کے مطابق ٹیم کو کچھ وقت قبل اطلاع مل رہی تھی کہ الہ آباد میں غیر قانونی شراب کا کاروبار تیزی سے چل رہا ہے۔ اس اطلاع پر ایس ٹی ایف کی ایک ٹیم کو تفتیش کیلئے لگایا گیا۔ تفتیش کے دوان ایس ٹی ایف کو معلوم ہوا کہ مدھیہ پردیش سے ناجائز شراب
ضلع الہ آباد لائی جاتی ہے اور پھر یہاں سے الہ آباد اور قرب و جوار کے اضلاع میں سپلائی کی جاتی ہے۔ اسی سلسلہ میں گزشتہ رات ایس ٹی ایف کی الگ الگ دونوں ٹیموں نے پورا مفتی واقع مندر موڑ ریلوے کراسنگ کے پاس غیر قانونی شراب سے بھرے ٹرک کے آنے کی اطلاع موصول ہوئی۔ ایس ٹی ایف کی دونوں ٹیموں نے وہاں پہلے سے گھیرا بندی کر رکھی تھی۔ رات تقریباً دس بجے ایس ٹی ایف نے ایک ٹرک کو روکا ۔ ٹرک میں ۵۹۵۲۰ شراب کی بوتلیں بھرتی ہوئی تھیں۔ پولیس نے ٹرک میں سوار مدھیہ پردیش کے باشندے پرتاپ سنگھ اور جتیندر سنگھ کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے دو موبائل فون ، ڈرائیونگ لائسنس اور کچھ نقد رقم برآمد کی۔ برآمد کی گئی شراب کی قیمت تقریباً ۳۶ لاکھ روپئے بتائی جا رہی ہے۔ گرفتار ملزمین نے بتایا کہ وہ شراب کو مدھیہ پردیش کے ستنا کی نرمدا فیکٹری ڈسٹیلری لیکر آئے تھے۔ ملزم جتیندر سنگھ پہلے بھی گوالیر سے غیر قانونی شراب کے معاملہ میں جیل جا چکا ہے۔ ایس ٹی ایف اس کاروبار سے وابستہ دیگر لوگوں کے بارے میں تفتیش کر رہی ہے۔